عمران خان کا 27 ستمبر کو جنرل اسمبلی سے خطاب، ٹرمپ سے دو بار ملاقات

,

   

اسلام آباد ۔ 13 ستمبر (سیاست ڈاٹ کام) وزیراعظم پاکستان عمران خان جاریہ ماہ کے اواخر میں اپنے دورہ امریکہ کے دوران صدر ڈونالڈ ٹرمپ سے دو بار ملاقات کریں گے جہاں وہ پہلی بار اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی (UNGA) کے اجلاس میں بھی شرکت کریں گے۔ وزیراعظم کے نظام العمل کے مطابق ٹرمپ سے پہلی ملاقات ایک ظہرانہ کے وقت ہوگی جبکہ دوسری ملاقات ہائی ٹی کے موقع پر ہوگی۔ جیو نیوز نے یہ بات بتائی اور یہ بھی بتایا کہ عمران خان کے امریکہ میں قیام کے دوران ان کی ملاقاتوں کا پروگرام تقریباً طئے پاچکا ہے۔ یاد رہیکہ عمران خان 21 ستمبر کو نیویارک پہنچیں گے جہاں وہ جنرل اسمبلی کے 74 ویں سیشن میں شرکت کریں گے۔ 27 ستمبر کو موصوف جنرل اسمبلی سے خطاب کریں گے جو ان کی اس اجلاس میں گذشتہ سال برسراقتدار آنے کے بعد پہلی شرکت ہوگی۔ عمران خان دیگر عالمی قائدین سے ملاقات کرتے ہوئے انہیں جموں و کشمیر کی صورتحال سے بھی واقفیت کروائیں گے۔ یہاں اس بات کا تذکرہ بھی ضروری ہیکہ وزیراعظم کے جلیل القدر عہدہ پر فائز ہونے کے بعد عمران خان کا یہ دوسرا دورہ امریکہ ہے۔

’کشمیریوں کو مایوس ہونے نہیں دیا جائے گا‘
یوروپی یونین اور اسلامی ممالک کی پاکستان کو تائید : عمران خان

اسلام آباد ۔ 13 ستمبر (سیاست ڈاٹ کام) پاکستان کے وزیراعظم عمران خان نے جمعہ کو کہا کہ اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی میں کشمیریوں کو مایوس نہیں کریں گے اور اس عہد کا اظہار کیا کہ ہندوستان کی طرف سے جموں و کشمیر کے خصوصی منسوخ کی تنسیخ کے بعد ہر بین الاقوامی پلیٹ فارم پر ان (کشمیریوں) کی حالت زار کو موضوع بنائیں گے۔ کشمیری عوام سے اظہاریگانگت کیلئے پاکستانی مقبوضہ کشمیر کے صدر مقام مظفرآباد میں ایک اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے عمران خان نے مزید کہا کہ مسئلہ کشمیر کو بین الاقوامی بنایا جارہا ہے حتیٰ کہ برطانوی وزیراعظم اور یوروپی یونین کے قادئین نے بھی اس مسئلہ پر بات چیت کی ہے۔ انہوں نے 27 ستمبر کو اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی میں مقرر اپنے خطاب کے بارے میں کہا کہ ’’آئندہ ہفتہ میں یو این جنرل اسمبلی سے خطاب کیلئے جارہا ہوں اور کشمیریوں کو میں مایوس نہیں کروں گا‘‘۔ انہوں نے کہا کہ ’’کشمیریوں کے حقوق کے لئے میں اس طرح کھڑا رہوں گا کہ ماضی میں ایسا کسی نے نہ کیا ہوگا‘‘۔ عمران خان نے کہا کہ ’’یوروپی یونین نے پہلی مرتبہ کہا ہیکہ مسئلہ کشمیر کو اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق حل کیا جانا چاہئے۔ تنظیم اسلامی تعاون (او آئی سی) اور اس کے رکن 58 ملکوں نے پاکستان کی تائید کی اور کہا کہ کشمیر میں جبر و استبداد کرفیو کا سلسلہ بند کیا جانا چاہئے۔