غداری کیس میں شرجیل امام کو ہائی کورٹ نے ضمانت دے دی۔
امام 2020 کے فرقہ وارانہ فسادات سے پیدا ہونے والے کئی معاملات میں ملزم ہیں۔ نئی دہلی: دہلی ہائی کورٹ نے بدھ کو طالب علم کارکن شرجیل امام کو 2020
امام 2020 کے فرقہ وارانہ فسادات سے پیدا ہونے والے کئی معاملات میں ملزم ہیں۔ نئی دہلی: دہلی ہائی کورٹ نے بدھ کو طالب علم کارکن شرجیل امام کو 2020
سپریم کورٹ نے 11مئی 2023کو اگلے احکامات کے تحت مرکز او رریاستوں کے ذریعہ ملک بھر میں بغاوت کے جرم کے لئے ایف ائی آر کے اندراج‘ تحقیقات‘ اور زبردستی
امام کو تاہم قید میں رکھا جائے کیونکہ وہ دہلی فسادات کی سازش کے معاملے میں کلیدی ملزم تصور کیاجاتا ہے۔جے این یو اسٹوڈنٹ شرجیل امام کودہلی ہائی کورٹ نے
اسٹوڈنٹ جہدکار شرجیل امام کا الزام ہے کہ 30جون کے روز تہاڑ جیل میں سیکورٹی جانچ کے دوران ان پر حملہ کیاگیا اور انہیں دہشت گرد پکارا گیا ہےنئی دہلی۔جیل
خالد‘ امام او ردیگر پر یو اے پی اے کے معاملے میں مخالف دہشت گردی قوانین کے تحت مقدمہ درج کیاگیاہےنئی دہلی۔ دہلی ہائی کورٹ نے جمعہ کے روز جے
اپریل2020میں امام پر غداری مقدمہ درج کیاگیاتھانئی دہلی۔ پیر کے روز دہلی کی ایک عدالت نے سابق جے این یو اسٹوڈنٹ شرجیل امام کی 2020شمال مشرقی دہلی فسادات کے پس
نئی دہلی۔ ایک مقامی عدالت نے شرجیل امام کی 2019معاملہ میں متواتر درخواست ضمانت کو نامنظور کردیاہے‘ جس معاملے میں امام پر بھڑکاؤ تقریر کرنے کاالزام عائد ہے جس کی
خالد سیفی نے عدالت کو یہ بھی بتایا کہ وہ دہلی پولیس کے خلاف این جی ٹی میں ایک مقدمہ سازش معاملے کی چارج شیٹ میں اہم دو ملین کاغدات
جنوری 28سال 2020سے عدالتی تحویل میں شرجیل امام اپنے تقریر جو مبینہ طور پر سی سی اے احتجاج کے دوران کی تھی کے سبب عدالتی تحویل میں ہے نئی دہلی۔
نئی دہلی۔دہلی کی ایک عدالت نے ہفتہ کے روز جے این یو کے طالب علم شرجیل امام کے خلاف جامعہ ملیہ اسلامیہ شہریت ترمیمی قانون کے خلاف منعقدہ پرتشدد احتجاج
نئی دہلی۔ سابق جے این یو طالب علم شرجیل امام نے پیر کے روزسی اے اے اور این آرسی کے خلاف احتجاج کے دوران مبینہ بھڑکاؤ تقریر سے متعلق کیس
نئی دہلی۔ جے این یو اسٹوڈنٹ شرجیل امام کی علی گڑھ میں کی گئی مکمل تقریر کی طرف اگر کوئی دیکھتا ہے تو یہ بات صاف ہوجائے گی کہ وہ
ئی دہلی۔ دہلی کے چیف منسٹر اروند کجریوال نے یونین ہوم منسٹر امیت شاہ سے استفسار کیاہے کہ کیوں نہایت ہی سنگین بیان دینے کے بعد بھی مخالف سی اے