اسرائیلی فوج کی جانب سے فلسطینی قیدی کے گھر کو مسمار کردیا گیا

   

یروشلم : اسرائیلی فوج نے مقبوضہ مغربی کنارے میں فلسطینی قیدی اسلام الفروح کا گھر مسمار کردیا ہے۔اسرائیلی فوج کے ایک یونٹ نے رام اللہ میں فروح کے خاندان کے گھر کے نیچے دھماکہ خیز مواد رکھا تھا۔ دھماکے نے 4 منزلہ عمارت کی دوسری منزل کو متاثر کیا ہے۔گھر مسمار کرنے کے موقع پر محلے کے نوجوانوں اور اسرائیلی فوجیوں کے درمیان تصادم ہوا جب کہ فوجیوں نے اصلی اور پلاسٹک کی گولیوں کا استعمال کیا جس پر فلسطینیوں نے جوابی پتھراؤ کیا ہے۔انجھرپوں کے دوران 16 فلسطینی زخمی ہوئے ہیں جبکہ گیس کی وجہ سے متاثر ہونے والے افراد کی تعداد بھی بہت زیادہ ہے۔2023 کے آغاز سے مئی کے آخر تک، اسرائیلی حکام نے مقبوضہ مشرقی القدس میں 104 فلسطینی عمارتوں کو غیر لائسنس یافتہ قرار دے کر مسمار کردیا ہے۔اسرائیلی فورسز ان پر حملہ کرنے والے قیدیوں کے گھروں کو مسمار کرنے کے طریقہ کاراستعمال کرتے ہوئے دکھائی دیتی ہے۔فلسطینی اسلام الفروح کو 27 دسمبر 2022 کو مغربی القدس میں دو مختلف مقامات پر بس اسٹاپس کے قریب ایک بم حملے کو منظم کرنے کے الزام میں حراست میں لیا گیا تھا۔