ان کی حکومت نے بلقیس بانو کے عصمت دری کرنے والوں کو رہا کیا: اسدالدین اویسی پی ایم مودی کی یومیہ تقریر پر

,

   

مودی نے اپنی تقریر میں خواتین کے خلاف جرائم میں اضافے پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے اس بات پر زور دیا کہ ایسے جرائم کی مکمل تحقیقات ہونی چاہئیں۔

حیدرآباد: آل انڈیا مجلس اتحاد المسلمین (اے آئی ایم آئی ایم) کے صدر اور حیدرآباد کے رکن پارلیمنٹ اسد الدین اویسی نے خواتین کے تحفظ پر وزیر اعظم نریندر مودی کی یوم آزادی کی تقریر پر تنقید کی۔

اسدالدین اویسی نے خواتین کے خلاف تشدد سے نمٹنے کے لیے وزیر اعظم کے عزم پر سوال اٹھاتے ہوئے کہا کہ اگر وزیر اعظم خود خواتین کے تحفظ کو سنجیدگی سے نہیں لیتے تو پھر ہم سماجی تبدیلی کی امید کیسے کر سکتے ہیں؟

78 ویں یوم آزادی کے موقع پر لال قلعہ کی فصیل سے قوم سے خطاب کرتے ہوئے مودی نے خواتین کے خلاف جرائم میں اضافے پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے اس بات پر زور دیا کہ ایسے جرائم کی مکمل تحقیقات ہونی چاہیے اور ذمہ داروں کو جلد سے جلد سزا کا سامنا کرنا چاہیے۔

مودی نے کہا، ”اس پر ملک میں غم و غصہ ہے۔ میں اسے محسوس کر سکتا ہوں۔ خواتین کے خلاف جرائم کی جلد از جلد تحقیقات ہونی چاہیے اور جو بھیانک جرائم کا ارتکاب کرتے ہیں انہیں جلد از جلد سزا ملنی چاہیے۔‘‘

تاہم، اسد الدین اویسی نے ایکس پر نشاندہی کی کہ وزیر اعظم کی حکومت نے بلقیس بانو کیس میں ملوث عصمت دری اور قاتلوں کی رہائی کی منظوری دے دی ہے۔ اویسی نے کہا، ’’اس نے 15 سال انصاف کے لیے لڑتے ہوئے گزارے۔

اسدالدین اویسی نے کرناٹک میں ایک امیدوار ایم پی پرجول ریوانا کے لیے مودی کی حمایت کو بھی اجاگر کیا، جو ایک جنسی اسکینڈل میں ملوث ہے۔ “مودی نے ایک ایسے امیدوار کے لیے مہم چلائی جس پر ہزاروں خواتین کے خلاف سب سے گھناؤنے جرائم کا الزام ہے،” انہوں نے ایکس پر کہا۔

انہوں نے انصاف پر حکمران جماعت کے موقف پر مزید سوال اٹھاتے ہوئے پوچھا، “جب حکمراں جماعت عصمت دری کے مجرموں کو رہا کرتی ہے، اور ان کی رہائی پر ہار پہنائے جاتے ہیں، تو مجرموں کو کیا پیغام جاتا ہے؟”