این سی ای آر ٹی کے ’انڈیا‘ کو ’بھارت‘ کے نام پر اسکولی نصابی کتابوں میں تبدیل کرنے پر کیرالا حکومت کی مخالفت

,

   

فی الحال مذکورہ ریاست اپنی کلاسیس میں این سی ای آر ٹی کے شائع کردہ جملہ 120کتابوں میں سے 40استعمال کررہی ہے
کولم۔ کیرالا میں بائیں بازو کی حکومت نے اسکولی نصاب میں ’انڈیا‘ کو ’بھارت‘ کے نام پر تبدیل کرنے والے این سی ای آر ٹی کی تجویز کی سخت الفاظوں میں مخالفت کی ہے۔

سی پی ائی(ایم) کی زیرقیادت حکومت نے الزام لگایا ہے کہ یہ ایک پوشیدہ ایجنڈے کے ساتھ ’فرقہ پرست سیاست‘کی ایک شکل ہے‘ جس کو جنوبی ریاست کسی بھی صورت میں قبول نہیں کرسکتی ہے۔

نیشنل کونسل آف ایجوکیشنل ریسرچ اینڈ ٹریننگ (این سی ای آر ٹی)کی طرف سے مقررکردہ سماجی علوم کی ایک اعلی سطحی کمیٹی نے اسکول کے نصاب پر نظر ثانی کے لئے ملک بھر میں تمام کلاسوں کی نصابی کتابوں میں ’انڈیا‘ کو ’بھارت‘ کے نا م پر تبدیل کرنے کی سفارش کی ہے۔

ریاستی وزیرتعلیم بی سیوا کوٹی نے ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہاتھا کہ ملک کے نام کو تبدیل کرنے پر مشتمل پینل سفارشات کو ریاست مسترد کرتی ہے۔

انہوں نے زوردیکر کہاتھا کہ ملک کی نئی نسل کو مستند تاریخ سے محروم رکھنے کے لئے پورے نصاب کو ”زعفرانی“ کرنے کی یہ دانستہ کوشش ہے۔

سیوا کٹی نے الزام لگایاکہ یہ قومی سطح کے نصاب پر نظر ثانی جمہوری اقدار سے مطابقت نہیں رکھتی ہے۔انہوں نے نشاندہی کی کہ ”ہرشہری کو انڈیایا بھارت استعمال کرنے کا پورا حق ہے جس کااختیار ائین میں دیاگیاہے“۔

حکومت کے موقف کی وضاحت کرتے ہوئے انہوں نے کہاکہ نصابی کتاب میں صرف’بھارت‘ استعمال کرنے کی مانگ ”چھپے ہوئے ایجنڈے اورمتعصبانہ سیاست‘ہے جس کو کیرالا کبھی قبول نہیں کریگا۔

وزیرنے الزام لگایاکہ وفاقی ملک میں اہم فیصلے لینے سے قبل ریاستوں کی رائے بھی لی جانی چاہئے تھی لیکن اب ہندوستان میں ایسا نہیں ہورہا ہے۔