اے پی کیا بائبل پکڑنے والوں یا گیتا تھامنے والوں کوووٹ دے گا؟ بنڈی سنجے

,

   

حیدرآباد۔کریم نگر کے رکن پارلیمنٹ اور تلنگانہ بی جے پی صدر بنڈی سنجے کمار نے پیر کے روز پیش گوئی کہ آندھرا پردیش کے تروپتی لوک سبھا حلقہ کے نتائج تلنگانہ میں دوباک ضمنی الیکشن اور جی ایچ ایم سی انتخابی نتائج کے طرز پر ہوں گے۔

بی جے پی نے دوباک ضمنی الیکشن میں جیت حاصل کی تھی اور حیدرآباد شہری انتخابات میں دوسرے بڑی سیاسی جماعت کے طو ر پر ابھر کر سامنے ائی ہے۔

پڑوسی تلگوریاست کی عوام سے مطالبہ کرتے ہوئے کمار نے کہاکہ ”کیا آپ لوگ بائبل تھامنے والوں کو ووٹ دیں گے یا گیتا تھامنے والوں کو ووٹ دیں گے“۔

انہوں نے اے پی کے لوگوں سے استفسار کیاکہ اگر وہ چاہتے ہیں کہ مذکورہ پارٹی کو ووٹ دیں جو مبینہ طور پر تروملا کی دیوتا دو پہاڑی کی دیوتا کہتے ہیں یاپھر سات پہاڑوں کے دیوتا کہنے والی بی جے پی کو ووٹ دیں گے۔

کمار تروپتی مندر کا حوالہ دے رہے تھے جہاں پر بھگوان وینکٹیشوار کا مندر ہے اور آندھرا پردیش میں برسراقتدار وائی ایس آر سی پی کی نشاندہی کررہے تھے


فرضی سکیولرزم کاالزام
تلگو لوگوں کے رائے دہی کی طاقت کے متعلق ایم پی نے دعوی کیاکہ”فرضی سکیولرزم والے لوگوں کے منھ پر آپ کو تمانچہ رسید کرناہے“۔

کمارکا یہ بیان ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب اے پی میں منادر پر کئی حملہ کئے جارہے ہیں اور اپوزیشن پارٹیاں برسراقتدار وائی ایس آر سی پی پر منادر کی حفاظت میں مبینہ ناکامی کا الزام لگارہی ہیں۔

موجودہ رکن پارلیمنٹ بالی درگا پرساد کی حال ہی میں کرونا وائیرس کی وجہہ سے موت کے بعد زیر التوا تروپتی پارلیمانی ضمنی الیکشن جس کا ابھی اعلان نہیں کیاگیاہے کی بھی انہوں نے اہمیت کو اندازہ لگایالیاہے


تروپتی ضمنی الیکشن
تمام کی نظریں تروپتی ضمنی الیکشن میں ٹکی ہوئی ہیں جہاں پر بی جے پی اور جنا سینا کااشتراک اور تلگودیشم پارٹی(ٹی ڈی پی) اپنی سیاسی وراثت کی جانچ کرنا چاہتے ہیں‘ اس کے علاوہ وائی ایس آر سی پی بھی اپنے ہدف کی برقرار کا دعوی کررہی ہے۔

ٹی ڈی پی نے پہلے ہی پنا باکا لکشمی کو ایس سی محفوظ حلقہ سے اپنا امیدوار بنادیاہے وہیں ضمنی انتخاب کے لئے وائی ایس آر سی پی نے امیدوار کا فیصلہ کرلیاہے مگر اب تک کسی کے نام کا اعلان نہیں کیاہے۔

درایں اثناء اب تک یہ واضح نہیں ہوا ہے کہ جنا سینا کوامیدوار کھڑے کرنے کی اجازت دی جائے گی یا پھر اس کی ساتھی بی جے پی اپنا امیدوار پیش کرے گی۔

وائی ایس آر سی پی ویسٹ گودواری ضلع کے ایک لیڈر نے ائی اے این ایس کو بتایاکہ”جنوب کی ریاست میں فرقہ وارانہ سیاست کے لئے کوئی جگہ نہیں ہے‘ جہاں پر غیرعلاقائی کمار جیسے لیڈر اپنی بھڑکاؤ تقریروں کے ذریعہ ذہنوں میں زہر گھولنے کی کوشش کررہے ہیں“۔

انہوں نے اس امید کا اظہار کیاکہ عام لوگ بی جے پی کے نظریات کو مسترد کردیں گے۔