بہار انتخابات کے نتائج: 19 مسلم امیدوار نے درج کی اپنی جیت۔ اے آئی ایم آئی ایم نے بھی5 مقامات پر کامیابی حاصل کی

,

   

بہار انتخابات کے نتائج: 19 مسلم امیدوار نے درج کی اپنی جیت۔ اے آئی ایم آئی ایم نے بھی5 مقامات پر کامیابی حاصل کی

پٹنہ: بہار اسمبلی انتخابات میں انیس مسلم امیدواروں نے فتح درج کی ہے۔ ان میں سے پانچ کا تعلق آل انڈیا مجلس اتحاد المسلمین (اے آئی ایم آئی ایم) سے ہے۔

نومنتخب ایم ایل اے

انتخاب میں کامیابی حاصل کرنے والے مسلم امیدواروں کی فہرست مندرجہ ذیل ہے

اختر الایمان نے امور سے فتح حاصل کی

(آے آئی ایم ائی ایم)

عابد الرحمن ارریہ سے فتح حاصل کی

(کانگریس)

جناب انظر نعیمی نے بہادر گنج سے فتح حاصل کی

( اے آئی ایم ایم)

سید رُکن الدین احمد نے بسی سے فتح حاصل کی

(اے آئی ایم ایم)

محبوب عالم بلرام پور سی پی آئی

(ایم ایل (ایل))

جناب زمان خان نے چنی پور سے فتح حاصل کی

(بی ایس پی)

جناب کامران نے گوبند پورسے فتح حاصل کی

( آر جے ڈی)

شاہنواز نے جوکی ہاٹ سے فتح حاصل کی

(آے آئی ایم ائی ایم)

شکیل احمد خان نےقدوہ سے فتح حاصل کی

(کانگریس)

محمد اسرائیل منصوری نے کانتی سے فتح حاصل کی

( آر جے ڈی)

محترم آفاق عالم نے قصبہ سے فتح حاصل کی

(کانگریس)

اظہار الحسین نے کشن گنج سے فتح حاصل کی

(کانگریس)

 اظہار اصفی نے کوچدھمان سے فتح حاصل کی

(آے آئی ایم آئی ایم)

شمیم احمد نے نارکٹیا سے فتح حاصل کی

( آر جے ڈی)

علی اشرف صدیقی نے ناتھ نگر سے فتح حاصل کی

( آر جے ڈی)

محمد نہال الدین نے رفیع گنج سے فتح حاصل کی

(آر جے ڈی)

اخترالاسلام شاہین نے سمستی پور سے فتح حاصل کی

( آر جے ڈی)

یوسف صلاح الدین سمری نے بختیار پور سے فتح حاصل کی

( آر جے ڈی)

سعود عالم نے ٹھاکر گنج سے فتح حاصل کی

( آر جے ڈی)

این ڈی اے نے اکثریت حاصل کی

دریں اثنا قومی جمہوری اتحاد (این ڈی اے) انتخابات میں اکثریت حاصل کرنے میں کامیاب رہا۔

بھارتی الیکشن کمیشن (ای سی آئی) نے بدھ کے اوائل گھنٹوں میں بہار اسمبلی انتخابات کے نتائج کا اعلان کیا جس میں بی جے پی نے لڑی ہوئی 110 میں سے 74 نشستوں پر کامیابی حاصل کی تھی اور جے ڈی (یو) نے لڑی ہوئی 115 نشستوں میں سے 43 نشستیں حاصل کیں۔

این ڈی اے کے اتحادیوں میں سے چار نشستیں وکاسیل انس پارٹی (وی آئی پی) اور 4 سابق وزیر اعلی جیٹن رام مانجھی کے ہندوستانی عوامی مورچہ (سیکولر) کے کھاتے میں چلی گئیں۔

این ڈی اے نے بہار میں ایک مکمل اکثریت حاصل کرکے 125 نشستیں حاصل کیں ، جو فتح کے نشان سے تین زیادہ ہیں۔

مہاگٹھ بندھن

اپوزیشن کے مہاگٹھ بندھن جس نے دن میں برتری کے ساتھ آغاز کیا تھا مگر گنتی اختتام میں 110 نشستوں پر اکر دم توڑ دیا۔

جبکہ بی جے پی نے ایک شاندار جیت حاصل کی ، آر جے ڈی کا یہ شو بھی شاندار رہا۔ تیجسوی یادو کی سربراہی میں آر جے ڈی نے بہار کی 243 ممبران اسمبلی میں واحد سب سے بڑی جماعت بننے کے لئے لڑی ہوئی 75 نشستوں پر کامیابی حاصل کی۔

آر جے ڈی کا ووٹ شیئر 23.03 فیصد ریکارڈ کیا گیا ، جو انتخابات میں کسی ایک پارٹی کے لئے سب سے زیادہ ہے۔ اس کے بعد بی جے پی نے 19.5 فیصد ، جے ڈی یو اور کانگریس کو بالترتیب 15.4 فیصد اور 9.5 فیصد کا ووٹ شیئر ملا۔

2015 کے اسمبلی انتخابات

2015 کے اسمبلی انتخابات میں 80 نشستوں کے ساتھ آر جے ڈی انتخابات میں واحد سب سے بڑی جماعت بن کر ابھری تھی ، اس کے بعد جے ڈی یو (71)۔ بی جے پی کو 53 اور اسے ووٹوں کا سب سے بڑا حصہ (24.42 فیصد) ملا۔

این ڈی اے کی فتح کے پیش نظر وزیر اعظم نریندر مودی نے بہار کے عوام کا شکریہ ادا کرنے کے لئے ٹویٹر کیا جس کے بارے میں انہوں نے واضح طور پر ترقی کو اپنی ترجیح کے طور پر بتایا تھا۔

“دیہات کے غریبوں ، کسانوں ، مزدوروں ، سوداگروں ، دکانداروں اور بہار کے ہر طبقے نے سب کا ساتھ ،سب کا وکاس ، سبکا وشواس کے این ڈی اے کے منتر پر بھروسہ کیا ہے۔ میں نے بہار کے ہر شہری کو ایک بار پھر یقین دہانی کرائی ہے کہ ہر فرد ، ہر علاقے کی متوازن ترقی کے لئے ، ہم پوری لگن کے ساتھ کام کرتے رہیں گے ، “انہوں نے ہندی میں ٹویٹ کیا۔

“بہار کے ہر ووٹر نے واضح طور پر کہا ہے کہ وہ خواہش مند ہے اور ترجیح صرف اور صرف ترقی ہے۔ وزیر اعظم مودی نے کہا ، بہار میں پندرہ سال کے بعد ایک بار پھر این ڈی اے کی گڈ گورننس کی برکات سے پتہ چلتا ہے کہ بہار کے خواب کیا ہیں ، بہار کے توقعات کیا ہیں۔