تبلیغی جماعت کے صدر کی یوپی کی جیل میں قید کے دوران موت

,

   

جونپور۔تبلیغی جماعت کے ایک امیر(ضلع صدر) برائے جونپور کی قلب پر حملے کی وجہہ سے ضلع اسپتال میں موت ہوگئی ہے۔ مبینہ طور پر غیر ملکیو ں کوپناہ دینے کے الزام میں اپریل کے پہلے ہفتہ میں گرفتاری کے بعد عارضی جیل میں قید 65سالہ نسیم احمد جس کو قلب کا مرض لاحق تھا۔

چہارشنبہ کی رات میں حالت خراب ہونے کے بعد انہیں اسپتال منتقل کیاگیاتھا۔

ڈویثرنل کمشنر دیپک اگروال نے کہاکہ ”نسیم احمد جس کے خلاف تبلیغ جماعت کے اجتماع میں شرکت کے لئے آنے والوں کو انتظامیہ کو جانکاری دئے بغیر پناہ دینے کے معاملے میں مقدمہ درج کیاتھا‘ جس میں 14بنگلہ دیشی بھی شامل تھے‘کو قلب کا مرض لاحق تھا او رپچھلے نو دنوں میں دو مرتبہ انہیں اسپتال میں داخل کیاگیاتھا۔

قلب کا بند ہوجانا موت کی وجہہ سمجھا جارہا ہے۔ جونپور پولیس نے ان کی نعش کو پوسٹ مارٹم کے لئے روانہ کردیا ہے“۔

عہدیداروں کے مطابق جونپور میں فیروز پور کے ایک ساکن احمد نظام الدین مرکز میں مارچ کے دوران ہوئے تبلیغی اجتماع میں شرکت کے بعد دہلی سے واپس لوٹے تھے۔

اجتماع کے بعد 16جماعتی کا ایک بیاچ جس میں 14بنگلہ دیشی بھی شامل تھے جونپور پہنچا تھا۔ مذکورہ16جماعتی شہر کے بڑی مسجد میں مقیم تھے مگر جب پولیس نے جماعتی لوگوں کی تلاش میں شدت پیدا کردی تب سرائے خواجہ پولیس اسٹیشن علاقے میں لال مسجد کے قریب احمد نے انہیں منتقل کردیاتھا۔

پولیس نے 31مارچ کے روز چودہ بنگلہ دیشیوں اور ایک جھارکھنڈ کے یسین انصاری اور مغربی بنگال کے محمد عبدالمطلب کو گرفتار کرکے وبائی امراض کے ایکٹ او رپاسپورٹ و غیر ملکی ایکٹ کے تحت ان کے خلاف مقدمہ درج کیاتھا۔

تحقیقات کے دوران پولیس کو اس بات کی جانکاری ملی تھی کہ احمدنے انہیں پناہ دی ہے۔ اس بنیا د پر احمد کو بھی گرفتار کرکے عارضی جیل میں بند کردیاگیاتھا۔