خشوع اور خصوع کے ساتھ تلنگانہ او رآندھرا میں منائی گئی عید

,

   

حیدرآباد۔ پیر کے روز عیدالاضحی تلنگانہ او رآندھرا میں خشو ع وخضوع کے ساتھ منائی گئی۔سنت ابراہیمی کی پیروی میں نہ صرف حیدرآباد بلکہ تلنگانہ کے دیگر شہروں اور اضلاعوں کے علاوہ پڑوسی ریاست آندھرا پردیش میں بھی مسلمانوں نے نہ صرف نماز عید ادا کی بلکہ بکروں اور میویشوں کی قربانی دی۔

حیدرآباد کے بشمول تلنگانہ کے تیس اضلاعوں کی عیدگاہوں او رجامعہ مساجد میں مسلمانوں نے نماز عید کی جبکہ پڑوسی ریاست آندھرا کے تیرہ اضلاع میں مسلمانوں نے نماز عید الاضحی ادا کی۔ بیشتر مقامات پر پیر کے روز نماز فجر کے کچھ دیر بعد نماز عید ادا کی گئی تو کئی مقامات پر طلوع آفتاب کے بعد نماز عید کا سلسلہ جاری رہا۔

خطبہ عید کے دوران ملک میں امن اور خاص طو رپر جموں اور کشمیر میں جہاں ارٹیکل370کو ہٹانے کے بعد صورتحال کشیدہ ہے میں امن کے لئے دعائیں مانگی گئیں اس کے علاوہ کیرالا‘ کرناٹک اور مہارشٹرا کے سیلاب متاثرین کے لئے بھی دعائیں کی گئیں۔

شہر حیدرآباد میں سب سے بڑی اجتماع عید گاہ میرعالم میں دیکھنے کو ملا جہاں لاکھو ں فرزندان توحید نے مولانا محمد رضوان قریشی کی امامت میں نماز عید ادا کی۔ اس کے علاوہ شہر حیدرآباد تاریخی مکہ مسجد‘ عید گاہ مادنا پیٹ‘ ہاکی گروانڈ مانصاحب ٹینک‘ اور ملٹری گروانڈ مہدی پٹنم میں بھی لاکھوں مسلمانوں نے نماز عید ادا کی۔

اس کے علاوہ شہر کی تمام چھوٹی او ربڑی مساجد میں بھی نماز عید ادا کی گئی۔عیدالاضحی کو قربانی کی عید کے نام سے بھی جانا جاتا ہے۔

مذکورہ عید میں جانور کی قربانی دی جاتی ہیں اور گوشت کو تین حصوں میں تقسیم کرتے ہوئے ایک حصہ قربانی دینے والا جبکہ ماباقی دوحصوں کو رشتہ داروں‘ دوست احباب اورغربا ء میں تقسیم کردیاجاتا ہے۔

اس مرتبہ بکرے سات ہزار سے نو ہزار روپئے کی قیمت میں فروخت ہوئے۔

شہر کے حساس مقامات بالخصوص پرانے شہر میں پولیس نے سخت چوکسی اختیار کی تھی۔ شہر آنے والے راستوں پر غیرقانونی طریقے سے میویشوں کی منتقلی کو روکنے کے چیک پوائنٹ قائم کئے گئے تھے۔

چیف منسٹر کے چندرشیکھر راؤ‘ اور ان کے ہم منصب آندھرا کے چیف منسٹر وائی ایس جگن موہن ریڈی اور تلنگانہ گورنر ای ایس ایل نرسمہن نے عوام کو عید کی مبارکباد پیش کی ہے۔ تین روز تک جانوروں کی قربانی کا نظم رہتا ہے جس کی شروعات پیر کے روز سے ہوئی ہے۔