مذکورہ لڑکے کی والدہ شوبھا ما نے کہاکہ ”اگر بھگوان ہم نہیں چاہئے تو ہم بھی اس کی پوجا نہیں کریں گے۔ آج سے ہم صرف ڈاکٹر بھیم راؤ امبیڈکر کی پوجا کریں گے“۔
کرناٹک کے کوپال ضلع میں دلت فیملی کے اپنے گھر میں ہندو دیوی دیوتاؤں کی جگہ ڈاکٹر بھیم راؤ امبیڈکر کی تصویر نے لی ہے‘ کیونکہ اس گھر کے بچے نے مندر میں داخل ہونے ہندو بھگوان کی مورتی کو چھو لیاتھا‘ جس کی وجہہ سے اس پر60ہزار روپئے جرمانہ عائد کردیاگیاہے۔
مقامی ذرائع کے مطابق مذکورہ دلت لڑکے نے اس مورتی کوچھولیاتھا جو مالو ر تعلقہ میں ہولی رہالی گاؤں میں جلوس نکلانے کے لئے تیار کی جارہی تھی۔ نئے مندر کاجشن ماننے کا گاؤں والوں نے فیصلہ کیاتھا۔
مذکورہ دلت لڑکے اس مورتی کو چھوکر اسکو اپنا سر پر اٹھانے کی کوشش کی تھی۔ اس موقع پرگاؤں والوں نے اس کو دور کرکے اس کے گھر والوں پر 60ہزار روپئے کاجرمانہ عائد کردیا۔
اس واقعہ کے بعد مذکورہ فیملی نے فیصلہ کیااب وہ ہندو دیوی دیوتاؤں کی پوجا نہیں کریں گے۔
مذکورہ لڑکے کی والدہ شوبھا ما نے کہاکہ ”اگر بھگوان ہم نہیں چاہئے تو ہم بھی اس کی پوجا نہیں کریں گے۔ آج سے ہم صرف ڈاکٹر بھیم راؤ امبیڈکر کی پوجا کریں گے“۔
بتایاجارہا ہے کہ شوبھاما نے سماجی جہدکاروں سے بھی مدد مانگی ہے۔ کولا ر ڈپٹی کمشنر وینکٹ راجہ نے کہاکہ وہ چہارشنبہ کے روز گاؤں گئے اور متاثرہ فیملی سے ملاقات کی ہے۔انہوں نے کہاکہ ”ہم انہیں ایک پلاٹ اورکچھ رقم دیں گے تاکہ وہ ایک گھر تعمیر کرسکیں۔
سوشیل ویلفیر ہاسٹل میں ہم شوبھاماکو ایک نوکری بھی دیں گے۔ میں نے پولیس کو ملزمین کی گرفتاری کے احکامات بھی دئے ہیں“۔
پولیس نارائن سوامی‘ وینکٹیش آپا اور گاؤں کی سربراہ کے شوہر اور گاؤں کے نائب پردھان کے علاوہ دیگر پر تحفظ شہری حقوق قانون کے تحت مقدمہ درج کیا ہے۔