شاہین باغ میں بلڈوزر۔ کانگریس اور بی جے پی نے ہنگامہ آرائی کی جبکہ بی جے پی کی نظر ایم سی ڈی انتخابات پر ہے

,

   

اے اے پی رکن اسمبلی امانت اللہ خان نے ایس ڈی ایم سی کی انہدامی مہم کے حلاف سخت ناراضگی کا اظہار کیا


نئی دہلی۔سی اے اے احتجاج کے لئے مشہور شاہین باغ کے ذریعہ ایم سی ڈی انتخابات کا ایجنڈہ تیار کرتے ہوئے بی جے پی نظر ائی جبکہ کانگریس اور اے اے پی بے خبر دیکھائی دے رہے تھے۔

پیر کے دن صبح میں ایم سی ڈی کی ٹیم ”غیر قانونی“ ڈھانچوں“ کو ہٹانے کے لئے جیسے ہی پہنچے‘ مقامی اے اے پی رکن اسمبلی امانت اللہ خان اورکانگریس نے مجالس مقامی کو ذمہ دار ٹہرایا اوربڑے پیمانے پر احتجاج بھی کیا۔

کئی کانگریسی قائدین کو تحویل میں لے لیاگیاجس کی وجہہ کانگریس کے ریاستی صدر انل کمار کالکاجی پولیس اسٹیشن پہنچے۔


کانگریس لیڈر پرویز عالم خان‘ وائس چیرمن دہلی کانگریس‘ میڈیا ڈپارٹمنٹ جس کو پولیس نے تحویل میں لیاتھا نے کہاکہ مقامی رکن اسمبلی کانگریس کے احتجاج شروع کرنے کے بعدتاخیر سے پہنچے‘انہیں انتظامیہ سے بات کرنے چاہئے تھا مگر ”مذکورہ اے اے پی او ربی جے پی کے درمیان میں میاچ فکسنگ چل رہی ہے“۔

مذکورہ کانگریس لیڈر نے کہاکہ ”کیوں ادیش گپتا(دہلی بی جے پی چیف) حکم دے رہے ہیں‘ اس کا مطلب میئر نااہل ہے“

YouTube video

درایں اثناء اے اے پی رکن اسمبلی امانت اللہ خان نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے ایس ڈی ایم سی کی انہدامی مہم کی سخت الفاظ میں مذمت کی اور کہاکہ انہوں نے ساری علاقے کا معائنہ کیااور ہر عہدیدار بشمول ٹریفک پولیس سے بھی بات کی تھی۔

اے اے پی لیڈر نے کہاکہ ”میں نے خود اپنے ہی جے سی بی سے مساجد کے باہر غیر قانونی طریقے سے تعمیر کردہ ایک بیت الخلاء کو مہندم کردیاتھا۔ یہ بدلے کی سیاست ہے۔ مجھے یہ بتائیں کہ غیر قانونی قبضے کہاں پر ہیں۔

اب بھی کوئی غیرقانونی تعمیرات ہیں۔ مجھے بتائیں۔ میں خود اس کو ہٹاؤں گا۔ میں مقامی رکن اسمبلی ہوں“۔یہاں پر انہدامی کاروائی کا اختتام کرنے کے بعد 1.15بجے وقت شاہین باغ سے بلڈوزرچلے گئے مگر سیاست جاری ہے۔
دریں اثناء بی جے پی لیڈر ادیش گپتا نے اس پیش رفت پر سخت ردعمل پیش کیا اور ایس ڈی ایم سی کو ان کے کام کرنے میں رکاوٹ پیدا کرنے والوں کے خلاف قانونی کاروائی کی مانگ کی ہے۔