لکھنو۔شیعہ عالم کلب جواد نے اترپردیش چیف منسٹر یوگی ادتیہ ناتھ سے لکھنو میں ہفتہ کے روز ملاقات کی اور مخالف سی اے اے تشدد کے دوران فرضی مقدمات میں ماخوذ افراد کی رہائی کامطالبہ کیا۔
اس کے علاوہ انہوں نے مظفر نگر کے شیعہ مدرسہ سے گرفتار طلبہ کی بھی رہائی کا مطالبہ کیااور خاطی پولیس عہدیداروں کے خلاف کار وائی کی بھی مانگ کی ہے۔
مذکورہ عالم دین نے لکھنو پولیس کی جانب سے حالات پر قابو پانے کے لئے اٹھائے گئے اقدامات کی ستائش کی جو مخالف سی اے اے کے احتجاج کے دوران رونما ہوئے تھے اور کہاکہ تشدد کو بھڑکانہ والے غیرسماجی عناصر کے خلاف بھی کاروائی کریں۔
ایک یادواشت میں جواد نے کہاکہ ”مذکورہ عزت مآب چیف منسٹر نے کہاکہ جو لوگ تشدد میں ملوث ہیں ان کے خلاف کاروائی کی جائے گی مگر یوپی پولیس بے قصور لوگوں کو ان کے گھر سے گرفتار کررہی ہے“۔
سوشیل میڈیا پر گشت کررہے غیرمصدقہ ویڈیوز میں مبینہ طور پر پولیس فائرینگ کررہی ہے جس میں پندرہ سے زائد لوگ ہلاک ہوگئے ہیں اور احتجاجیو ں کے خلاف پولیس نے زائد دستوں کا استعمال کیاجارہا ہے۔
شیعہ کمیونٹی جو سی اے اے احتجاج میں شامل ہونے سے گریز کررہی تھی‘ بالآخر اس ہفتہ احتجاج میں شامل ہوگئی‘ کیونکہ مسلم کمیونٹی کی طرف سے احتجاج میں شامل نہ ہونے کے حوالے سے انہیں تنقید کا مسلسل نشانہ بنایاجارہا ہے