محبوب نگر: اقلیتی تعلیمی اداروں کیلئے مختص زمین کو خطرہ!

   

غیر مجاز قبضہ کی کوشش کو ناکام بنانے اقلیتی قائد محمد عبدالہادی ایڈوکیٹ کا مطالبہ
محبوب نگر /19 ڈسمبر ( سیاست ڈسٹرکٹ نیوز ) محمد عبدالہادی صاحب ایڈوکیٹ نے کہا کہ ٹی آر ایس حکومت کی جانب سے محبوب نگر میں اقلیتی رہائشی اسکول و جونئیر کالجس کی تعمیر کیلئے محلہ ویرنہ پیٹ کے عقب میں واقع سرکاری اراضیات سروے نمبر 867 میں 150 ایکر زمین ذریعہ پنچنامہ مورخہ 29-12-2022الاٹ کرکے اس وقت کے ریاستی وزیر سرینواس گوڑ کی جانب سے تعمیری سنگ بنیاد رکھنے کے بعد تعمیری کاموں کا آغاز کردیا گیا تھا ۔ اس زمین پر پلر کی تعمیر بھی جاری تھی لیکن حکومت کے تبدیلی کے بعد تعمیری کام نامعلوم وجوہات کی بناء روک دیا گیا تھا ۔ آج اچانک اکثریت طبقہ کے افراد کے ایک گروہ نے پوکلین مشین کے ذریعہ اقلیتی تعلیمی اداروں کیلئے الاٹ کردہ زمین میں بے جا مداخلت کرتے ہوئے اس الاٹ کردہ سرکاری زمین کو اپنی ذاتی پٹہ لینڈ قرار دیکر اس کی صاف صفائی کا کام انجام دے رہے ہیں۔ لیکن اقلیتی بہبود کے ضلعی آفیسر زمین کے تحفظ کیلئے ضلعی انتظامیہ سے نمائندگی یا پولیس اسٹیشن میں درخواست دینے میں کوئی دلچسپی نہیں دکھا رہے ہیں۔ جس سے اقلیتی تعلیمی اداروں کیلئے الاٹ کردہ سرکاری زمین خطرہ میں پڑ گئی ہے ۔ صرف خواجہ بہاؤ الدین آر ایل سے اقلیتی رہائش اسکول سوسائٹی محبوب نگرنے اپنے طور پر موقع کا معائنہ کرکے قبضے کی جارہی کوششوں کی رپورٹ تحریری طور پر محکمہ مال کے عہدیداروں کو دی ہے ۔ لیکن اقلیتوں کے معاملہ میں کسی کو کوئی دلچسپی دکھائی نہیں دے رہی ہے ۔ ایسے میں کلکٹر ضلع و سپرنٹنڈنٹ آف پولیس سے ناجائز قبصہ کی جاری کوششوں پر روک لگانے اور اقلیتی تعلیمی اداروں کی تعمیر میں تیزی پیدا کرنے کا مطالبہ کیا ۔