ملے پلی میں مسجد کی زمین پر کشیدگی اے آئی ایم آئی ایم ایم ایل اے ماجد حسین کا احتجاج

,

   

امن و امان برقرار رکھنے کے لیے علاقے میں پولیس کی بھاری نفری تعینات کی گئی تھی۔

حیدرآباد: حیدرآباد کے ملے پلی میں بدھ کی سہ پہر کو آل انڈیا مجلس اتحاد المسلمین (اے آئی ایم آئی ایم) کے ایم ایل اے ماجد حسین کی جانب سے مسجد کی زمینی تنازع پر احتجاج کے بعد ہلکی سی کشیدگی پیدا ہوگئی۔

امن و امان برقرار رکھنے کے لیے علاقے میں پولیس کی بھاری نفری بھی تعینات کی گئی تھی۔
یہ سب اس وقت شروع ہوا جب ایک وکیل نے اس اراضی پر قبضے کا دعویٰ کیا جہاں مسجد، مسجد ابراہیم، تعمیر ہے۔

یہ احتجاج اس وقت شروع ہوا جب عدالت میں وکیل کی طرف سے دائر کیس کی بنیاد پر حکام نے مسجد کا دورہ کیا۔

YouTube video


جب حکام نے مسجد کا دورہ کرنا شروع کیا تو مقامی لوگ جمع ہونے لگے۔ بعد میں اے آئی ایم آئی ایم ایم ایل اے بھی ان کے ساتھ شامل ہوگئے۔ موقع پر احتجاج کے دوران لوگ نعرے بازی بھی کرتے نظر آئے۔

اے آئی ایم آئی ایم ایم ایل اے ماجد حسین نے مالے پلی کی مسجد میں نماز ادا کی۔
ایم ایل اے نے نہ صرف احتجاج میں حصہ لیا بلکہ مسجد میں نماز بھی ادا کی۔

واقعہ کے بعد میڈیا سے بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ اے آئی ایم آئی ایم کے کارکن کل رات سے مسجد میں تھے۔

انہوں نے متعلقہ دستاویزات جمع کروا کر عدالت سے حکم امتناعی حاصل کرنے کا وعدہ بھی کیا۔