مودی متحرک او رمتنوع ہندوستانی ڈائسپورا کو منانے کے لئے ایک میگا کمیونٹی ایونٹ میں شرکت کریں گے‘ جو ہماری کثیر الثقافتی برداری کا ایک بنیادی حصہ ہے۔
بی بی سی ڈاکیومنٹر انڈیا دی مودی کوئسچین جس کی ریلیز اسی سال جنوری میں ہوئی تھی‘ کانبیرا میں آسڑیلیائی پارلیمنٹ ایوان میں اس کی اسکریننگ کی جائے گی۔
دلچسپ بات یہ ہے کہ دو حصوں پر مشتمل دستاویزی فلم جس کو حکومت کی مداحوں کی جانب سے شدید تنقید کا نشانہ بنایاگیا‘ ساتھ میں متعدد صحافیوں جہدکاروں اورماہرین تعلیمات نے بھی اس پر تنقیدیں کی ہیں کی اسکریننگ ایک ایسے وقت میں ہورہی ہے جب وزیراعظم نریندر مودی کا تین روزہ آسڑیلیا ء کا دور ہ مقرر ہے۔
1
منگل کے روز آسڑیلیائی پارلیمنٹ کی ایک پریس ریلیز میں کہاگیا ہے کہ مودی اپنے آسڑیلوی ہم منصب انتھونی البایس کے ساتھ سڈنی میں ایک میگاکمیونٹی ایونٹ میں شرکت کریں گے تاکہ ملک کے متحرک او ر متنوع ہندوستانی باشندوں کو منایاجاسکے جو ہماری کثرالثقافتی برداری کا حصہ ہے۔
2
اس اسکریننگ کا انعقاد انسانی حقوق کی تنظیموں کے بشمول ایمنسٹی انٹرنیشنل‘ مذکورہ آسڑیلیا اور نیوز لینڈ چیاپٹر بالے ہندو برائے انسانی حقوق‘ مذکورہ مسلم کلیکٹیو‘ دی پریار امبیڈکر تھاؤٹس سرکل آسڑیلیا‘ دی ہیومنزم پراجکٹ اور دی سنٹر برالے کلچر سنٹرڈ اپروچ برالے ریسرچ اینڈ ایلویشن کی جانب سے کیاجارہا ہے۔
اسکریننگ کے بعد فسادات کے دوران گجرات کے وزیراعلی کے طور پر مودی کے ٹائم لائن پر بحث کی جائے گی۔مقررین میں آکاشی بھٹ جو جیل میں پولیس تحویل میں موت کے معاملے میں عمر قید کی سزا کاٹ رہے گجر ات ائی پی ایس پولیس افیسر سنجیو بھٹ کی بیٹی ہیں۔
مودی کے فسادات سے نمٹنے کے متعلق ریمارکس بھٹ پیش کریں گی۔ آسڑیلیائی سنیٹرس ڈیوڈ ششو برج اور جارڈن اسٹین جان اسکریننگ پر شائقین سے خطاب کریں گے۔ وزیراعظم نریندر مودی کی منگل کے روز آسڑیلیاکے دورہ پر روانہ ہوں گے۔
بی بی سی کی مذکورہ دستاویزی فلم میں گجرات 2002فسادات کی منظر کشی کی گئی ہے اور اس میں اس وقت کے چیف منسٹر نریندر مودی کے فسادات میں رول کو اجاگر کیاگیا ہے۔
اس دستاویزی فلم پرحکومت کی جانب سے پابندی عائد کردی گئی ہے۔ اس کے باوجود ملک کے مختلف یونیورسٹیوں میں اس فلم کی نمائش بھی عمل میں ائی ہے۔
اس دستاویزی فلم کی ریلیز کے بعد بی بی سی انڈیا کے ممبئی او ردہلی کے دفاتر پر ای ڈی کے چھاپے بھی مارے گئے تھے۔