انشیکا نے صحافیوں کو بتایا کہ اسے یہ کام ایک آؤٹ سورسنگ ایجنسی کے ذریعے ملا تھا جس نے اب پرنسپل کی شکایت پر اسے نوکری سے نکال دیا ہے۔
غازی آباد: ایک خاتون اسکول کی پرنسپل کے خلاف اپنے اسکول کی ایک ٹیچر پر مبینہ طور پر کوڑے دان اور ذات پرستی کے تبصرے کرنے کے الزام میں مقدمہ درج کیا گیا ہے، پولیس نے جمعہ کو بتایا۔
مسوری میں جئے پرکاش نارائن سروودے ودھیالے میں ایک ٹیچر انشیکا نے پولیس سے شکایت کی کہ اس کے اسکول کی پرنسپل پونم کشواہا نے 4 مارچ کو اسے اپنی جگہ پر کلاس لینے کے لیے بھیجا تھا۔
انشیکا نے کلاس لینے سے انکار کر دیا کیونکہ یہ ایک اور مضمون کا تھا اور اس معاملے میں ایک اعلیٰ اہلکار سے شکایت کی۔
اس کے بعد وہ اپنے کمپیوٹر سسٹم پر کام کرنے لگی۔ تاہم، شکایت کنندہ نے الزام لگایا کہ پرنسپل نے مبینہ طور پر اس کی پٹائی کی اور اس پر ذات پات کے طعنے بھی دئیے۔
اس واقعے کی مبینہ ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہوگئی۔
مسوری اے سی پی نریش کمار نے کہا کہ ٹیچر کی شکایت کی بنیاد پر کشواہا کے خلاف تعزیرات ہند کی دفعہ 323 (رضاکارانہ طور پر چوٹ پہنچانا)، 506 (مجرمانہ دھمکی) اور ایس سی/ایس ٹی ایکٹ کے تحت ایف آئی آر درج کی گئی ہے۔
انشیکا نے صحافیوں کو بتایا کہ اسے یہ کام ایک آؤٹ سورسنگ ایجنسی کے ذریعے ملا تھا جس نے اب پرنسپل کی شکایت پر اسے نوکری سے نکال دیا ہے۔