حیدرآباد۔ اس بات پر زوردیتے ہوئے کہاکہ تلنگانہ کی عوام برسراقتدار ٹی آ رایس اور اویسی کے اتحا د سے ناراض ہے مرکزی وزیر داخلہ اور بی جے پی کے اعلی قائد امیت شاہ نے اتوار کے روز اس بات کی پیش قیاسی کی ہے کہ شہر کے مجالس مقامی کے انتخابات میں حیدرآباد بی جے پی کے میئر کا انتخاب کرے گا۔
Hyderabad has the potential to become an IT hub. Infrastructure development has to be done by the municipal corporation even though funds are given by State & Centre. The current corporation under TRS & Congress is the biggest impediment to this: Union Home Minister Amit Shah https://t.co/soIHngoXOG
— ANI (@ANI) November 29, 2020
یہاں پرانے شہر میں بھاگیہ لکشمی مندر میں پوجا کرنے والے شاہ نے کہاکہ حیدرآباد کی مذکورہ عوام بہتر حکمرانی چاہتی ہے اور ان کا اعتماد وزیر اعظم نریندر مودی کی قیادت او ربی جے پی میں ہے۔
I want to thank people of Hyderabad for showing immense support to BJP. I'm confident after roadshow that this time BJP is not fighting to increase its seats or strengthen its presence, but this time Mayor of Hyderabad will be from our party: Home Minister Amit Shah #Telangana pic.twitter.com/6XPelYTqJ1
— ANI (@ANI) November 29, 2020
بلدیہ گریٹر حیدرآباد کے انتخابات کے مہم کے آخری روزسکندرا ٓباد علاقے میں روڈ شومیں حصہ لیتے ہوئے شاہ نے ٹی وی نیوز چیانلس کو بتایاکہ”جس اندازہ میں تلنگانہ کی عوام نے لوک سبھا الیکشن (سال2019کے لوک سبھا الیکشن میں چار لوک سبھا حلقوں سے بی جے پی نے جیت حاصل کی ہے)میں مودی جی کی حمایت کی ہے۔
مجھے تبدیلی کی شروعات کا احساس ہورہا ہے اور حیدرآباد میونسپل کارپوریشن اس کا اگلا توقف ہے“۔ بی جے پی امیدوار کے میئر حیدرآباد بننے پر یقین ظاہر کرتے ہوئے شاہ نے الزام لگایاکہ کئی سالوں سے حیدرآباد میں بنیادی سہولتوں کی کمی ہے۔
انہوں نے الزام لگایاکہ ”جس طریقہ سے حالیہ بارش میں حیدرآباد کی صورتحال سیلاب کی ہوگئی تھی‘ ایک پارٹی کی مدد سے جس طریقے سے ناجائزقبضوں کا دور چلا ہے۔
مذکورہ عوام برسراقتدار ٹی آر ایس اور ایم ائی ایم کے اتحاد سے ناراض ہے“۔
بھاری تعداد میں لوگوں کی موجودگی یہ دیکھاتی ہے کہ حیدرآباد کو بی جے پی کا میئر ملنے والا ہے۔انہو ں نے کہاکہ ”حیدرآباد کی عوام کو چاہئے کہ بی جے پی کو ایک موقع دے اورہم چاہتے ہیں کہ حیدرآباد کو نظام کے کلچرسے آزاد کریں“انہوں نے مزیدکہاکہ سارا ملک مودی کی قیادت میں ترقی کی راہ پر گامزن ہے۔
شاہ نے کہا جہاں پر بھی بی جے پی اقتدار میں ائی ہے وہاں پر کوئی فرقہ وارانہ فسادات نہیں ہوئے ہیں۔ اکٹوبر ماہ کے دوران بھاری بارش اور سیلاب کے پیش نظر ٹی آر ایس قائدین کی جانب سے حیدرآباد میں راحت کاری کے کاموں کے لئے مرکز سے کوئی امداد نہیں ملنے کے الزامات پر استفسار کے متعلق شاہ نے دعوی کیاکہ حیدرآباد کو سب سے زیادہ تقسم مرکز نے دی ہے۔
انہوں نے کہاکہ ”سات لاکھ لوگوں کے گھروں میں پانی داخل ہوگیا کہاں پر تھے شری اویسی (اے ائی ایم ائی ایم کے صدر اور حیدرآباد کے لوک سبھا ایم پی) کہاں تھے شری کے سی آر ۰ چیف منسٹر تلنگانہ کے چندرشیکھر راؤ)۔ وہ کہیں پر بھی نظر نہیں ائے۔
ہماری پارٹی کے ورکرس اور ہمارے ایم پیز تھے جنھوں نے لوگوں کو باہر نکالا ہے“۔
شاہ نے مزیدکہاکہ ”پانی کیو ں جمع ہوگیاہے اس کی وجہہ اویسی کی ایما پر ناجائز قبضہ ہیں۔
میں حیدرآباد کے شہریو ں کو یقین دلانا چاہتاہوں کہ اگر بی جے پی جی ایچ ایم سی الیکشن میں جیت حاصل کرتی ہے سارے قبضوں کوبرسرخواست کیاجائے گا اور حیدرآباد کو گلوبل ائی ٹی ہب اور ماڈرن سٹی بنایاجائے گا“۔یکم ڈسمبر کو جی ایچ ایم سی الیکشن کے لئے رائے دہی اور ووٹوں کی گنتی 4ڈسمبر کے روز کی جائے گی