کشن ریڈی کے ”گوا جوے کا مرکز‘‘ والے بیان پر مہوا موئترا کا پلٹ وار

,

   

گوا میں اسمبلی انتخابات2022میں مقرر ہیں
پناجی۔ کل ہند ترنمول کانگریس گوا کی انچارج مہوا موئترا نے مرکزی وزیر سیاحت جی کشن ریڈی کے مبینہ طور پر دئے گئے بیان جس میں گوا کو انہوں نے ملک میں ”جوے کا مرکز“کہاتھا کی سختی کے ساتھ مذمت کی۔

میڈیا کے نمائندوں سے بات کرتے ہوئے مہوا موئترا نے کہاکہ وہ مرکزی وزیر کے تبصرے سے حیران ہیں اور مزیدکہاکہ اس طرح کے الفاظ کا انتخاب برسراقتدار بی جے پی کی پراگندہ ذہنیت کی عکاسی کرتی ہے۔

مہوا موئترا نے کہاکہ ”مرکزی وزیر سیاحت گوا ائے اور کہاکہ لوگوں نے پہلے اس کو جوے کا مرکز قراردیدیا ہے اور اس میں کوئی غلط نہیں ہے اگر اس سے ریاست کو مدد کے لئے اس کو سرکاری طور پر اس کو نام دیاجاتا ہے۔

انسان دنیاکے مختلف شہروں کو بہت کچھ کرنے کے لئے جاتے ہیں۔ مگر میں نے کسی سرکاری وزرات کو اس بنیاد پر یہ ایسا نام دیتے ہوئے نہیں دیکھا ہے۔

یہاں پر ایسے لوگ بھی ہیں جو اپنے آبائی گھر میں جو کام نہیں کرسکتے اس کو کرنے کے لئے بینکاک جاتے ہیں۔ اس کا مطلب یہ نہیں ہوتا ہے کہ وہی لقب بینکاک کو دے دیاجائے“۔

یہ کہتے ہوئے کہاکہ ریڈی نے گوا پر اپنے تبصرے کے ذریعہ حد پار کی ہے‘ لوک سبھا ایم پی نے کہاکہ گوا کے لوگ کیاچاہتے ہیں وہ باوقار شعبہ میں ملاقات ہے جس کی وجہہ سے وہ بہتر زندگی گذار سکیں۔

موئترا نے کہاکہ ”گوا کے لوگ چاہتے ہیں وہ سرزمین پر رہیں جس کو کاسینو کی زمین کہتے ہیں۔ وہ چاہتے ہیں کہ ایک حکومت اس بات کو یقینی بنائے کوئی نہیں چاہتا کہ اس کو کاسینو کا درالحکومت کانام دیاجائے“۔

گوا ٹی ایم سی نے اس کا عہد لیاہے کہ گوا کی عوام کی جانب سے وہ اپنے آواز بلند کریں گے اور جوابدہ متبادل فراہم کریں گے جس کا گوا میں ہر شخص حقدار ہے۔

ایسے وقت میں یہ خبریں آرہی ہیں جب گوا اسمبلی انتخابات کا 2022میں ہونے کا اعلان کیاگیاہے۔

گوا اسمبلی میں 40نشستیں ہیں جس میں سے فی الحال بی جے پی کا17سیٹوں پر قبضہ ہے اور وہ مہارشٹرا وادی گومانتک پارٹی(ایم جی پی)‘ وجئے سردیسائی کی گوا فارورڈ پارٹی(جی ایف پی) اور تین آزاد امیدواروں کی حمایت کے ساتھ اقتدار پر قابض ہے۔

جی ایف پی اور ایم جی پی کے پاس تین تین اراکین اسمبلی ہیں۔ دوسری جانب کانگریس کے پاس ایوان میں 15اراکین اسمبلی ہیں۔