ہجومی تشد د کو روکنے کے لئے مایاوتی نے قومی سطح کے قانون کی ضرورت پر دیا زور

,

   

بی ایس پی سربراہ مایاوتی نے تیزی کے ساتھ پھیل رہے اس ”مہلک مرض“کو ختم کرنے کے لئے قومی سطح کے سخت قانون کی حمایت میں بات کی ہے

لکھنو۔ہجومی تشدد کے خلاف اترپردیش لاء کمیشن کے مسودہ بل کا خیر مقدم کرتے ہوئے بی ایس پی سربراہ مایاوتی نے ہفتہ کے روز تیزی کے ساتھ پھیل رہے اس ”مہلک مرض“کو ختم کرنے کے لئے قومی سطح کے سخت قانون کی حمایت میں بات کی ہے۔

بہوجن سماج پارٹی(بی ایس پی) کے جاری کردہ بیان میں یہاں مایاوتی نے کہاکہ ”ہجومی تشدد سارے ملک میں ایک بھیانک بیماری بن گئی ہے‘ انسانی زندگیوں کا نقصان تشویش کا باعث ہے“۔

انہوں نے کہاکہ ”اس ضمن میں یہاں پر قومی سطح کے سخت قانون کی ضرورت ہے‘ مگر اس ضمن میں مرکز کی پیش قدمی قابل تشویش ہے“۔

اس خصوص میں لاء کمیشن کی جانب سے داخل کردہ مسودہ بل کا انہوں نے خیر مقدم کیا‘ جس میں اس طرح کے جرائم کے لئے عمر قید کی سزا کی سفارش کی گئی ہے۔

اترپردیش لاء کمیشن نے چہارشنبہ کے روز ریاست میں ہجومی تشدد کے بڑھتے واقعات جس میں گائے کے نام پر تشدد کے واقعات بھی شامل ہیں سخت اقدام اٹھاتے ہوئے چیف منسٹر یوگیادتیہ ناتھ کو ایک مسودہ بل پیش کیا ہے جس میں اس طرح کے جرائم کے لئے عمر قید کی سزا کی سفارش بھی کی گئی۔

مایاوتی نے کہاکہ ”یہ بیماری حکومت کی مرضی او رمنشاء کا تحفہ ہے جو قانون نافد کرنے میں ناکام ہے۔ اس کے نتیجے میں نہ صرف دلتوں‘ قبائیلوں اور مذہبی اقلیتوں بلکہ سماج کا ہر فرد اور پولیس بھی اس کا شکار ہورہی ہے“۔

انہوں نے مزیدکہاکہ”ایسے حالات میں یوپی لاء کمیشن نے مسودہ بل پیش کرتے ہوئے اس طرح کے جرائم پر عمر قید کی سزا مقرر کی ہے جو قابل خیر مقدم ہے“۔

بی جے پی کے لئے ایک مشورہ کے طور پر مایاوتی نے کہاکہ ”سخت قانون بنانے کے ساتھ‘ مذکورہ بی جے پی کو چاہئے کہ وہ بی ایس پی کے طرح خود اعتمادی کو بھی فروغ دے‘ اور اس کے لئے قانون کو روبعمل لایاجائے۔ اس کے بعد بھی یہ بیماری ختم ہوسکتی ہے“۔