مذہبی صفحہ

اسلام میں صبر کاتصور وافادیت

مولانا محمد اسرارالحق قاسمی اسلام میں’’صبر‘‘ کو بڑی اہمیت دی گئی ہے۔قرآن میں متعدد مقامات پر صبرکا حکم موجودہے۔رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی زندگی میں بھی صبر

سنت کی آئینی حیثیت

ہر شخص سمجھ سکتا ہے کہ خدا کو خدا مان لینے کے بعد اس کی فرماں برداری ضروری ہو جاتی ہے۔ یہ کیسے ممکن ہے کہ ایمان تو ہو، مگر

پریشانی کے بعد راحت ہے

ایک حدیث میں آیا ہے کہ بے شک ناگوار چیزوں پر صبر کرنا خیر کا ذریعہ ہے اور مدد تو صبر ہی کے ساتھ ہے ۔ پریشانیوں کی گھٹائیں چھا

قران

بے شک ہم نے اس (قرآن) کو اتارا ہے شب قدر میں۔ (سورۃ القدر : ۱)  قدر کا معنی تقدیر اور قسمت بھی ہے اور عزت ومنزلت بھی۔ یہاں دونوں معنی

قاری قرآن کا جنت میں مقام

عَنْ عَبْدِ ﷲ بْنِ عَمْرٍو رضي ﷲ عنهما قَالَ : قَالَ رَسُوْلُ ﷲِ صلي اللہ عليه وآله وسلم : يُقَالُ لِصَاحِبِ الْقُرْآنِ : إِقْرَأْ وَارْتَقْ وَ رَتِّلْ کَمَا کُنْتَ تُرَتِّلُ

اعتکاف سے نفس مغلوب ہوتا ہے

رمضان المبارک ایسا عظمتوں اور برکتوں والا مہینہ ہے، جو امت محمدیہ پر سایہ فگن ہوکر ان کو گناہوں کی حرارت سے بچاتا ہے، معاصی سے محفوظ رکھتا ہے، ان

مکی اور مدنی آیات کی خصوصیات

قرآن کا نزول مجموعی طورپر مکی اور مدنی زندگی کے ۲۳ برسوں میں ہوا، یعنی ۱۳سال ہجرت سے پہلے اور دس سال ہجرت کے بعد۔ ان دونوں زمانوں میں قرآن

فطرہ کا حکم

سوال : کیا فرماتے ہیں علمائے دین اس مسئلہ میں کہ کیا فطرہ معصوم بچوںکی طرف سے نکالنا ضروری ہے۔ اس کی مقدار کیا ہے۔ اگر رمضان میں زکوٰۃ کے

عشرہ آخرہ کا اعتکاف

تربیت روح وتزکیہ نفس میں روزہ کواکسیرکی حیثیت حاصل ہے ،جن شرائط وآداب کی رعایت کے ساتھ روزہ رکھا جاناچاہئے ویسے روزہ رکھا جائے توملکوتی صفات غالب اور بہیمی صفات

معرکۂ بدر

مولانا حبیب عبد الرحمن الحامد چشم فلک نے پہلی مرتبہ حق و باطل کو آمنے سامنے پایا ۔ ۱۷؍ رمضان المبارک کو وادی بدر میں ۳۱۳ نہتے بے سروسامان مسلمانوں

روح کو سنوارنے کی ضرورت

عبداﷲ خالد قاسمی آج یہ عام شکایت ہے کہ اطمینان قلب حاصل نہیں رہا، ذہنی انتشار بہت ہے ، طرح طرح کی اُلجھنیں اور پریشانیاں زندگی کواجیرن بنائے ہوئے ہیں

ماہ رمضان کی ہر ساعت رحمت ہے

سید عبدالصمد پرویز چشتی نیازی تخلیق کائنات کی پہلی کرن نبی آخرالزماں حضرت محمد مصطفی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کا فرمان ہے کہ ’’اے لوگو! تمہاری طرف بہت ہی

قران

نیکی (بس یہی ) نہیں کہ (نماز میں ) تم پھیر لو اپنے رخ مشرق کی طرف اور مغرب کی طرف بلکہ نیکی (کا کمال ) تو یہ ہے کہ

خوش الحانی سے قرآن مجید پڑھنے پر اجر

عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ رضي اللہ عنه أَنَّهٗ سَمِعَ النَّبِيَّ صلي اللہ عليه وآله وسلم يَقُوْلُ : ما أَذِنَ ﷲُ لِشَيءٍ مَا أَذِنَ لِنَبِيٍّ صلي اللہ عليه وآله وسلم حَسَنِ الصَّوْتِ