بالاپور تالاب کا پشتہ ٹوٹ گیا ، بابا نگر کی کئی بستیاں ڈوب گئیں

,

   

شہر میں دوبارہ موسلادھار بارش، عوام میں خوف و دہشت‘کئی بستیاں محصور ،فلک نما برج پر گہرا گڑھا پڑ گیا۔ ڈی آر ڈی او کی عقبی دیوار منہدم
حیدرآباد۔ شہر میں شدید بارش کے بعد رات دیر گئے بالاپور تالاب کا پشتہ ٹوٹ گیا جس سے بابا نگر اور اطراف کی کئی بستیاں عملاً ڈوب گئیں ۔ رات دیر گئے پیش آئے اچانک واقعہ پر عوام کو سنبھلنے کا بھی موقع نہیں مل سکا ۔ لوگ وحشت کے عالم میں گھروں کی چھتوں اور پہلی منزلوں پر پہونچ کر پناہ لینے پر مجبور ہوگئے ۔ بابا نگر اور اطراف کے علاقوں کے عوام کیلئے یہ صورتحال کسی قیامت صغریٰ سے کم نہیں تھی ۔ قبل ازیں شہر میں آج شام اچانک موسلا دھار بارش کا سلسلہ دوبارہ شروع ہوگیا اور رات دیر گئے تک یہ سلسلہ جاری رہا۔ دونوں شہروں میں ایک بار پھر 150 بستیاں اور کالونیاں تالاب میں تبدیل ہوگئیں۔ فلک نما برج پر بہت بڑا گہرا گڑھا پڑگیا جس سے ایک حصہ کھسک گیا۔ پولیس کی جانب سے فلک نما برج پر ٹریفک کو روک دیا گیا۔ حمایت ساگر کی سطح میں مسلسل اضافہ کو دیکھتے ہوئے محکمہ آبرسانی نے ایک مرتبہ پھر دودروازوں کو کھولتے ہوئے پانی کا اخراج شروع کردیا۔ رود موسی کی گذرگاہوں پر نشیبی علاقوں کے مکینوں کو دوبارہ راحت کاری کیمپوں میں منتقل ہونے کی ہدایت دی گئی۔ الجبیل کالونی، غازی ملت کالونی، نبیل کالونی، بارکس، صلالہ، شاہین نگر بنڈلہ گوڑہ، جہانگیر آباد میں مسلسل بارش کے سبب دوبارہ پانی جمع ہوگیا۔ حافظ بابا نگر میں ڈی آر ڈی او کی عقبی دیوار پانی کے بہاؤ اور بارش کے سبب منہدم ہوگئی۔ گذشتہ تین یوم سے پانی میں محصور الجبیل کالونی میں پانی کا بہاؤ تیز ہونے اور موسلادھار بارش کے باعث فلک نما برج پر بہت بڑا سوراخ پڑ گیا اور ایک بڑا حصہ کھسک گیا۔ محکمہ پولیس ، آبپاشی، بلدیہ اور محکمہ مال کے عہدیدار فلک نما برج پر گڑھے کی فوری عارضی مرمت میں مصروف ہوگئے ہیں ۔ گرم چیرو تالاب کے لبریز ہوجانے پر حافظ بابا نگر کی سمت پانی کے اخراج کا سلسلہ دو یوم سے جاری تھا لیکن آج شام شروع ہوئی بارش سے پانی کے بہاؤ میں تیزی ریکارڈ کی گئی ہے۔ حافظ بابا نگر، اقبال گلشن کالونی کے علاوہ دیگر محلہ جات کے مکینوں سے دوسری منزل پر چلے جانے یا محفوظ مقامات کو منتقل ہونے کی اپیل کی گئی ہے۔ ہفتہ کی شام بارش کے آغاز کے بعد گھن گرج اور چمک کے علاوہ بادلوں کے ٹکرانے کی خوفناک آوازیں سنائی دیتی رہیں۔ جی ایچ ایم سی کی جانب سے بارش کے آغاز کے بعد ہی شہریوں سے اپیل کی گئی کہ وہ گھروں سے باہر نہ نکلیں اور اگر کوئی باہر ہیں تو وہ محفوظ مقامات پر رُکے رہیں۔ شہر میں دو گھنٹوں کی بارش کے ساتھ ہی ملک پیٹ، سوماجی گوڑہ، ٹولی چوکی، خیریت آباد، بنڈلہ گوڑہ ، ناگارام، مادھا پور کے علاوہ کئی مقامات پر ٹریفک کا رُخ موڑ دیا گیا۔ ٹولی چوکی کی ندیم کالونی، بغداد کالونی، محمدی لائن، مسجد الٰہی میں دوبارہ پانی جمع ہوگیا۔ ندیم کالونی کے مکانات میں جو لوگ پہلے سے پانی میں محصور ہیں وہ مدد طلب کررہے ہیں تاکہ انہیں محفوظ مقامات تک منتقل کیا جاسکے۔ او یو کالونی ، شیخ پیٹ، عطا پور، راجندر نگر ، سلیمان نگر، گگن پہاڑ ، آرام گھر علاقوں میں بھی دوبارہ پانی کا تیز بہاؤ ریکارڈ کیا جارہا ہے۔ جی ایچ ایم سی کے شعبہ انفورسمنٹ ویجلینس اینڈ ڈیزاسٹر مینجمنٹ کی جانب سے دوبارہ ایمرجنسی عملے کو متحرک کردیا گیا ہے۔
حلقہ یاقوت پورہ کے کئی علاقے بالخصوص بھوانی نگر، تالاب کٹہ، امان نگر ( اے )، امان نگر ( بی ) ، مولا کا چھلہ، ناگا باؤلی، محمد نگر ، گنگا نگر ‘ قلندر نگر ‘ کرمن گھاٹ، سعید آباد میں بھی پانی مکانات میں داخل ہونے کی شکایات موصول ہوئیں۔ حلقہ ملک پیٹ میں آج کچرے کی صفائی کی گئی اور پانی کی نکاسی کے اقدامات کئے گئے اُن میں بھاری پانی جمع ہوگیا۔ جھٹ پٹ نگر، اعظم پور، موسی نگر، سلیم نگر کالونی ، واحد نگر کے کئی علاقوں میں پہلے سے پانی جمع ہے لیکن آج کی بارش نے ان علاقوں کی حالت کو مزید ابتر کردیا۔ پرانے شہر کے علاوہ نئے شہر کے کئی مقامات پر بارش کے آغاز کے ساتھ ہی برقی سربراہی منقطع ہونے اور درختوں کے اُکھڑنے کی بھی شکایات موصول ہوئیں۔