جی ایچ ایم سی کے قبل از وقت انتخابات متوقع

,

   

شہر میں سیاسی سرگرمیاں تیز، زیر التواء ترقیاتی کاموں پر توجہ

حیدرآباد۔13فروری(سیاست نیوز) ریاست میں بلدی انتخابات میں ٹی آر ایس کی کامیابی کے بعد حکومت کی جانب سے اس بات پر غور کیا جانے لگا ہے کہ بلدیہ عظیم تر حیدرآباد کے انتخابات کو وقت سے پہلے منعقد کیا جائے ۔ ذرائع کے مطابق چیف منسٹر نے شہر میں جاری ترقیاتی کاموں کے متعلق جائزہ لینا شروع کردیا ہے اور عہدیداروں کو ہدایت دی جاچکی ہے کہ وہ شہر میں کاموں کو تیز کرنے کے علاوہ شہر میں تعطل کا شکار کاموں کو فوری شروع کرنے کے اقدامات کو یقینی بنائیں۔ چیف منسٹر کی جانب سے بلدیہ حیدرآباد کے انتخابات کو قبل از وقت منعقد کئے جانے پر غور کئے جانے کے ساتھ ہی شہر میں سیاسی سرگرمیاں تیز ہونے لگی ہیں اور کہا جا رہاہے کہ جاریہ سال کے اوراخرمیں بلدی انتخابات کے انعقاد سے متعلق تیاریاں شروع کردی گئی ہیں۔ عہدیداروں کے بموجب مجلس بلدیہ عظیم تر حیدرآباد کے انتخابات کو 6ماہ قبل منعقد کرنے کی گنجائش موجود ہے۔ بلدی قوانین کے اعتبار سے بلدیہ حیدرآباد کو معیاد کی تکمیل سے 6ماہ قبل تحلیل کیا جاسکتا ہے اور اس کے ساتھ انتخابات کا اعلامیہ جاری کیا جاسکتا ہے۔ تلنگانہ راشٹر سمیتی کو ریاست کی مختلف بلدیات کے انتخابات میں غیر معمولی کامیابی کے بعد پارٹی کی جانب سے جی ایچ ایم سی کے انتخابات میں کامیابی کے حصول کی کوشش کی جا رہی ہے اور اس بات پر نظریں مرکوز کی جارہی ہیں کہ جی ایچ ایم سی میں کتنی زیادہ نشستیں حاصل کی جائیں۔ بتایاجاتا ہے کہ پارٹی کی سطح پر اس بات کا جائزہ لیا جاچکا ہے کہ بلدیہ حیدرآباد کے انتخابات کے فوری انعقاد پر ٹی آر ایس کو کتنا فائدہ ہوگا۔ تلنگانہ میں بلدیہ حیدرآباد سب سے بڑی بلدیہ ہے اور اس میں 150 کارپوریٹر ہیں۔ حدود و رقبہ کے اعتبار سے جی ایچ ایم سی ریاست کی سب سے بڑی کارپوریشن ہے اور تلنگانہ راشٹر سمیتی جی ایچ ایم سی پر قبضہ برقرار رکھنے کوشاں ہے ۔ شہر حیدرآباد میں موجود بلدیہ کو 6ماہ قبل تحلیل کرتے ہوئے انتخابات کے منصوبہ کو قطعیت دیئے جانے کے بعد شہر میں ترقیاتی کاموں کو تیز کئے جانے کا امکان ہے اور کہا جار ہاہے کہ شہر حیدرآباد میں عرصہ سے زیر التواء کاموں کو بھی مکمل کرنے کے سلسلہ میں خصوصی بجٹ کی اجرائی کو یقینی بنانے کے لئے عہدیداروں کو ہدایات جاری کی جاچکی ہیں۔