مسلمانوں کو 12 فیصد تحفظات کے نام پر کے سی آر نے دھوکہ دیا

,

   

ریونت ریڈی کا الزام ، کوڑنگل میں ہاتھ سے ہاتھ جوڑو مہم کے تحت مختلف علاقوں کا دورہ

حیدرآباد۔27۔ جنوری (سیاست نیوز) صدر پردیش کانگریس ریونت ریڈی نے ہاتھ سے ہاتھ جوڑو مہم کے دوسرے دن آج کوڑنگل اسمبلی حلقہ کے مختلف علاقوں کا دورہ کیا۔ انہوں نے صبح 10 بجے دولت آباد سے مہم کا آغاز کرتے ہوئے عوام سے ملاقات کی۔ دولت آباد منڈل کے اہم قائدین کا اجلاس طلب کیا گیا جس میں مہم کا جائزہ لیا گیا ۔ ریونت ریڈی نے مدور ،کتہ پلی ، کوسگی اور دیگر منڈلوں میں عوامی جلسوں سے خطاب کرتے ہوئے بی آر ایس اور بی جے پی حکومتوں کی ناکامیوں کو اجاگر کیا ۔ ریونت ریڈی نے پارٹی کارکنوں سے خواہش کی کہ وہ ابھی سے انتخابات کی تیاریوں میں مصروف ہوجائیں کیونکہ آئندہ حکومت کانگریس کی رہے گی۔ انہوں نے کہا کہ بی آر ایس حکومت جھوٹے مقدمات کے ذریعہ کانگریس قائدین کو ہراساں کر رہی ہے ۔ انہوں نے حکومت کو انتباہ دیا کہ وہ فرضی مقدمات اور پولیس کے ذریعہ ہراسانی کا سلسلہ بند کرے۔ ریونت ریڈی نے کہا کہ بی جے پی اور بی آر ایس ملک میں نفرت کا ماحول پیدا کر رہے ہیں جبکہ کانگریس نے نفرت کے خاتمہ کیلئے ہاتھ سے ہاتھ جوڑو مہم شروع کی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ کوڑنگل میں رکن اسمبلی کی حیثیت سے انہوں نے جو ترقیاتی کام انجام دیئے تھے ، آج بھی وہی برقرار ہیں۔ کے سی آر حکومت نے کوڑنگل کی ترقی کو نظر انداز کردیا۔ انہوں نے کہا کہ سونیا گاندھی نے انہیں 119 اسمبلی حلقہ جات کے بی فارم پر دستخط کا موقع فراہم کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ کانگریس کارکنوں کو حکومت کی ناکامیوں کے خلاف جدوجہد کیلئے تیار ہونا چاہئے ۔ بی آر ایس اور بی جے پی میں خفیہ مفاہمت ہوچکی ہے تاکہ کانگریس کو کمزور کیا جائے۔ ریونت ریڈی نے کہا کہ مسلمانوں اور گریجن طبقات کو تحفظات کے نام پر دھوکہ دیا گیا ہے۔ کے سی آر نے مسلمانوں کو 12 فیصد تحفظات کا وعدہ کیا تھا لیکن اس سلسلہ میں کوئی سنجیدہ مساعی نہیں کی گئی۔ انہوں نے الزام عائد کیا کہ مسلمانوں کے لئے موجودہ چار فیصد تحفظات پر بھی عمل آوری نہیں کی جارہی ہے ۔ ریونت ریڈی نے دعویٰ کیا کہ یکم جنوری 2024 ء سے تلنگانہ میں کانگریس کی حکومت ہوگی ۔ انہوں نے کہا کہ کانگریس کارکنوں کو حکومت کی ناانصافیوں کے خلاف جدوجہد کی تیاری کرنی چاہئے۔ر