میٹرو ریل میں ملازمت دلانے کا جھانسہ

   

دو دھوکہ باز بشمول خاتون گرفتار، فرضی تقرر نامے اور رقم ضبط
حیدرآباد ۔ /17 جنوری (سیاست نیوز) حیدرآباد میٹرو ریل میں ملازمت فراہم کرنے کے بہانے بیروزگار نوجوانوں کو دھوکہ دینے والے دو دھوکے بازوں بشمول ایک خاتون کو رچہ کونڈہ کی اوپل پولیس نے گرفتار کرلیا ۔ بتایا جاتا ہے کہ 55 سالہ وی راما کرشنا ساکن امیرپیٹ جس کا تعلق ضلع نیلور آندھراپردیش سے ہے اپنے دیگر تین ساتھیوں جی سریدھر ریڈی ، سی ایچ مہالکشمی اور بنڈارو لکشمن راؤ کی مدد سے نوجوانوں کو دھوکہ دیا ۔ انہوں نے کہا کہ اس دھوکہ باز ٹولی کا سرغنہ وی راما کرشنا ہے جو سابق میں پبلک ریلیشن آفیسر کی حیثیت سے کام کرچکا ہے اور بیروزگار نوجوانوں کو دھوکا دینے کے واقعات میں ملوث ہے ۔ پولیس نے بتایا کہ سال 2017 ء میں راما کرشنا نے ایک بیوہ خاتون سی ایچ مہالکشمی سے دوستی کی اور وہ اس کے ساتھ زندگی گزارنے لگا ۔ راما کرشنا نے ہائیکورٹ کے وکیل جی سریدھر ریڈی سے دوستی کی اور اپنے بہنوائی لکشمن راؤ جو مشن بھاگیرتا پراجکٹ میں ڈیویژنل انجنیئر کی حیثیت سے ملازمت کررہے ہیں کے ساتھ ملکر بیروزگار نوجوانوں کو ایل این ٹی حیدرآباد میٹرو ریل میں ملازمت فراہم کرنے کا دعویٰ کرتے ہوئے 161 امیدواروں سے 80 لاکھ روپئے حاصل کئے اور اس رقم کو اپنے بینک کھاتے میں آن لائین منتقل کروایا ۔ راما کرشنا بڑی شاطرانہ انداز میں اپنے ساتھیوں کی مدد سے اکثر سم کارڈس بدلتے ہوئے نوجوانوں کو دھوکا دیا کرتا تھا ۔ اتنا ہی نہیں امیدواروں کو بذریعہ فون خود کو میٹرو ریل کے منیجنگ ڈائرکٹر کے وی بی ریڈی اور دیگر عہدیدار ہونے کا دعویٰ کرتے ہوئے دھوکہ دیا کرتا تھا ۔ اوپل پولیس نے راما کرشنا اور مہالکشمی کو گرفتار کرلیا جبکہ ایڈوکیٹ جی سریدھر ریڈی اور بنڈارو لکشمن راؤ ہنوز مفرور ہے ۔ پولیس نے گرفتار ملزمین کے قبضہ سے ایک کار ، دو موبائیل فون امیدواروں کے فرضی تقرر نامے اور 70 ہزار نقد رقم برآمد کرلیا ۔