یو پی الیکشن سے قبل دہلی میں اسداویسی کے مکان پر ہندو سینا کا حملہ

,

   

حیدرآباد 21 ستمبر (سیاست نیوز) صدر مجلس و رکن پارلیمنٹ حیدرآباد اسدالدین اویسی کے دہلی کے بنگلے پر ہندو سینا کے کارکنوں نے حملہ کرکے توڑ پھوڑ مچائی۔ منگل کی شام ہندو سینا سے وابستہ بعض کارکنوں کا ایک گروپ اسدالدین اویسی کی دہلی کی رہائش گاہ پر پہونچ کر اچانک توڑ پھوڑ کردی جس کے بعد وہاں سنسنی پھیل گئی۔ دہلی پولیس نے اِس سلسلہ میں کارروائی کرتے ہوئے 5 افراد کی نشاندہی کی اور اُنھیں حراست میں لے لیا ہے۔ ہندو سینا کے سربراہ وشنو گپتا نے حملے میں اُن کی تنظیم کے رول کی توثیق کی ہے۔ حملہ آوروں نے حملے کی مکمل ویڈیو بنانے کے بعد اُسے سوشل میڈیا پر وائرل کردیا۔ تنظیم سے وابستہ افراد نے یہ دعویٰ کیا ہے کہ مجلس پارٹی کی جانب سے اترپردیش میں جاریہ انتخابی مہم کے دوران ہندوؤں کے خلاف بیان بازی کی جارہی ہے اور اویسی برادران ہندو طبقے کے خلاف مسلسل بیانات دے رہے ہیں۔ اِس واقعہ کے بعد اسدالدین اویسی کے بنگلے کا دہلی پولیس نے محاصرہ کرلیا۔ اِس حملے کے خلاف رکن پارلیمنٹ حیدرآباد کے حامی کثیر تعداد میں جمع ہوکر حملہ آوروں کے خلاف کارروائی کرنے کا مطالبہ کرتے ہوئے احتجاج کیا۔ اِس سلسلہ میں اسدالدین اویسی نے میڈیا کو بتایا کہ بی جے پی اِس حملے کی ذمہ دار ہے۔ چونکہ عوام کی ذہن سازی کرتے ہوئے کٹر پسندی کی طرف ترغیب دی جارہی ہے۔ اُنھوں نے کہاکہ رکن پارلیمنٹ کے بنگلے پر اِس قسم کے حملے سے بی جے پی کیا پیام پہنچانا چاہتی ہے۔ اُنھوں نے بتا یاکہ وہ ایک سیاسی پارٹی سے وابستہ لیڈر شیوپال یادو سے ملاقات میں مصروف تھے اور اُسی دوران اُن کی رہائش گاہ کو نشانہ بنایا گیا۔