گاندھی جوفی الحال امریکہ میں ہیں نے نریندر مودی کی زیر قیادت مرکزی حکومت کو کیلی فورنیا میں ایک تقریر کے دوران شدید تنقید کانشانہ بنایاہے
ناگپور۔ کانگریس لیڈر راہول گاندھی کا نام لئے بغیران کاایک واضح حوالہ دیتے ہوئے‘ راشٹریہ سیویم سیوک سنگھ (آ رایس ایس)سربراہ موہن بھاگوت نے کانگریس کے سابق صدر کو اپنی تنقید کا نشانہ بنایاہے۔
بھاگوت نے کہاکہ ”اس طرح کے غیررسمی تبصروں کو عام لوگ قریب سے دیکھ رہے ہیں۔گاندھی جوفی الحال امریکہ میں ہیں نے نریندر مودی کی زیر قیادت مرکزی حکومت کو کیلی فورنیا میں ایک تقریر کے دوران شدید تنقید کانشانہ بنایاہے۔
انہوں نے ہندوستانی جمہوریت پر یہ کہتے ہوئے سوال کھڑا کیاکہ”ہندوستان میں ساری اپوزیشن جدوجہد کررہی ہے“حکومت کی طرف سے مرکزی ایجنسیوں کے ذریعہ موجودہ نظام کے خلا ف آواز اٹھانے والے کسی بھی شخص کاگلا دبانے کے لئے دباؤ کے ہتھکھنڈے‘ کا استعمال کیاجارہا ہے۔
بھاگوت نے کہاکہ اس طرح کی طاقتیں ہندوستان کی شبہہ کو خراب کررہے ہیں۔ انہوں نے کہاکہ ”کسی کو بھی ہمیں اس کا موقع نہیں دینا چاہئے“۔آر ایس ایس سربراہ نے کہاکہ اسطرح کی کاروائی ’ایک فرد کی انا کا نتیجہ ہے جو ذاتی وجوہات کی بناء پر یہ سب کررہے ہیں“۔
راشٹرایہ سیویم سیوک سنگھ کے تین سالہ افیسرس تربیتی کورس کے اسناد کی تقسیم کے موقع پر منعقد پروگرام سے بھاگوت خطاب کررہے تھے۔کسی پارٹی یافرد کا نام لئے بغیرانہوں نے کہاکہ وہ بہت زیادہ ایک دوسرے سے لڑائی میں مصروف ہیں وہ دراصل ملک کی ہم آہنگی او راتحاد کو نقصان پہنچارہے ہیں۔
انڈین پریسڈنسی جی20اجلاس کی ستائش کرتے ہوئے بھاگوت نے زور دیکر کہا کہ قومی پرستی پر کوئی سمجھوتا نہیں ہے اور اس نے جذباتی ہم سالمیت پر زوردیاہے۔
بھاگوت نے کہاکہ ”جس قوم کے لوگ توازن اور قوم پرستی کا احساس کھوچکے ہیں وہ تباہی سے دوچار ہیں“۔ بھاگوت کا کہنا ہے کہ ہندوستان میں اسلام حملہ آواروں کی وجہہ سے آیا او رانہوں نے کچھ دنوں تک حکومت کی اورچلے گئے ”مگر جو لوگ اس عقیدہ پر عمل پیر ا ہیں انہیں یہ بات ذہن نشین کرلینی چاہئے کہ تمام ہندوستانیوں کے آباؤ اجداد مشترکہ ہیں“