اسرائیل میں نیتن یاہو کیخلاف لوگ سڑکوں پر،پارلیمنٹ کا گھیراؤ

,

   

یروشلم : وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو کی حکومت اسرائیل میں عدلیہ کے نظام میں اصلاحات کے لیے ایک نیا بل لے کر آئی ہے، جس پر پارلیمنٹ میں زبردست ہنگامہ ہوا۔ اسی دوران 10 ہزار سے زائد افراد نے پارلیمنٹ کے باہر احتجاج کیا۔ مظاہرے کے لیے ملک بھر سے لوگ بس، ٹرین اور کار کے ذریعے یروشلم پہنچے۔ اس دوران ان کے ہاتھوں میں اسرائیلی جھنڈے، میگا فونز اور بیانرز تھے اور وہ جمہوریت اور عدلیہ کی آزادی سے متعلق نعرے لگا رہے تھے۔دوسری جانب پارلیمنٹ میں حکومت کی جانب سے لائے گئے قانون پر ووٹنگ ہوئی۔ اس کے بعد مجوزہ قانون پر بحث ہوگی۔ حکومت کے مطابق یہ تبدیلیاں ملک کی عدلیہ کے لیے بہت اہم ہیں۔اس دوران حکومت اور اپوزیشن نے ایک دوسرے پر بغاوت کی کوشش کا الزام لگایا۔ حزب اختلاف کے قانون سازوں نے ہنگامہ آرائی کے ذریعے پارلیمنٹ کی کارروائی میں خلل ڈالنے کی کوشش کی، جس سے وزیر اعظم نیتن یاہو نے ان پر افراتفری پھیلانے کا الزام لگایا۔لوگوں نے اس تبدیلی کو جمہوریت کے لیے خطرہ قرار دیادراصل وزیراعظم بنجمن نیتن یاہو کی حکومت نے ملک کے عدالتی نظام میں کچھ تبدیلیاں تجویز کی ہیں۔ اس کے تحت سپریم کورٹ پارلیمنٹ میں منظور شدہ قوانین کو آسانی سے پلٹ نہیں سکے گی۔ اس کے ساتھ عدالت کے ججوں کے انتخاب میں حکومت کا کردار بھی بڑھے گا۔ مظاہرین نے ان تبدیلیوں کو جمہوریت کے لیے خطرہ قرار دیا ہے۔‘حکومت اور عوام کو سمجھوتہ کرنا چاہیے۔اسرائیل کے صدر اسحاق ہرزوگ نے اتوار کو ایک تقریر میں ملک بھر میں ہونے والے مظاہروں کے پیش نظر سمجھوتہ کرنے کا مشورہ دیا۔ صدر نے خبردار کیا کہ یہ مظاہرے ملک میں تشدد کو جنم دیں گے جو کہ آئین کے لیے خطرہ ہے۔ناقدین کا کہنا ہے کہ وہ عدالتوں کو کمزور کر کے، بے لگام طاقت ایگزیکٹو کو دے کر اور شہری آزادیوں اور انسانی حقوق کو خطرے میں ڈال کر اسرائیل کے جمہوری چیک اینڈ بیلنس کے نظام کو تباہ کر سکتے ہیں۔مظاہروں کا منصوبہ بنایاپیر کے روز تل ابیب سے یروشلم جانے والی صبح کی ٹرینیں لوگوں سے کھچا کھچ بھری ہوئی تھیں، جن میں سے بہت سے اسرائیلی جھنڈے اور احتجاجی نشانات اٹھائے ہوئے تھے، کنیسٹ، اسرائیلی پارلیمنٹ اور ملک بھر میں دیگر مقامات کے باہر منصوبہ بند مظاہروں کی طرف جا رہے تھے۔مقامی میڈیا نے رپورٹ کیا کہ ٹیک اسٹارٹ اپس اور قانونی فرموں سمیت بہت سے کاروباروں نے ملازمین کو ملک گیر ہڑتالوں میں شامل ہونے کی اجازت دی۔