امریکہ ترکی کو F-16 طیاروں کی فروخت پر آمادہ

,

   

ترکی اور رو س کیخلاف کام کرنے والے دوسرے ممالک کے ساتھ بھی بات چیت کا خواہاں

واشنگٹن : امریکی کانگریس کے متعدد ارکان نے ترکی کو ایف۔ 16 فروخت کرنے کے معاملے میں ہری جھنڈی دکھائی ہے۔امریکہ میں دفاعی میدان میں میڈیا کے اہم عناصر میں سے ایک “ڈیفنس نیوز” کی خبر کے مطابق سے ایک، ترکی کے یوکرین کی جنگ میں بائراکتار ٹو بی ٹو ڈراؤنز اور روس سے متعلقہ پالیسیوں نے امریکی کانگریس میں ایک مثبت امیج بنایا ہے۔ترکی کی طرف سے حالیہ عرصے میں ادا کیے گئے اس کردار نے انقرہ کو F-16کی ممکنہ فروخت کے حوالے سے کانگریس میں ممکنہ اعتراضات میں کمی لانے پر زور دینے والی خبر میں کانگریس کی بااثر شخصیات کی اراؤں کو بھی جگہ دی گئی ہے۔اس بات کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہ صدر جو بائیڈن کی انتظامیہ نے اس رائے کا اظہار کیا ہیکہ ترکی کو F-16طیاروں کی فروخت نیٹو اور امریکہ کے سلامتی کے مفادات کو پورا کرے گی، کانگریس کے اراکین کا کہنا ہے کہ F-16کی فروخت ترکی کو یوکرین کی حمایت و امداد جاری رکھنے میں بھی موثر ثابت ہو سکتی ہے۔امریکی ایوان نمائندگان کی خارجہ تعلقات کمیٹی کے چیئرمین گریگوری میکس نے کہا کہ “ہمیں ترکی اور روس کے خلاف ہمارے ساتھ کام کرنے والے دوسرے ممالک کے ساتھ مل کر بات کرنے اور کام کرنے کی ضرورت ہے۔ ترکی نے کچھ درست سمت میں اقدامات کیے ہیں۔ اگرچہ کچھ چیزیں ہمیں وقتاً فوقتاً پریشان کرتی ہیں تا ہم اس کے باوجود ایسے شعبے موجود ہیں جن میں ہمیں ترکی کے ساتھ مل کر کام کرنے کی ضرورت ہے۔دوسری جانب کانگریس کے بہت سے اراکین جنہوں نے ترکی کو F-35پروگرام سے نکالنے کی بھرپور کوششیں کی ہیں نے ترکی کو F-16کی فروخت کی مخالفت نہ کرنے کا اشارہ دیا ہے۔امریکی ایوان نمائندگان کی آرمڈ سروسز کمیٹی کے چیئرمین ایڈم اسمتھ نے کہا کہ ہمیں ترکی کے ساتھ باہمی تعلقات استوار کرنے کی ضرورت ہے، ہمیں ان تعلقات کو دوبارہ قائم کرنے کا راستہ تلاش کرنا چاہیے۔ایوان نمائندگان کی خارجہ تعلقات کمیٹی میں ریپبلکن رہنما مائیک میکول کے دفتر کی جانب سے اس موضوع پر جاری کردہ بیان میں کہا گیا ہے کہ “اپنی سر زمین کا دفاع کرنے والے یوکیرین سے تعاون کے معاملے میں ہم ترکی سے اپنے نیٹو اتحادیوں کے ساتھ شانہ بشانہ کھڑا رہنے کی توقع کرتے ہیں۔