ایران کا فرض ہے کہ وہ حماس کے سربراہ کے قتل کا بدلہ لے: اعلیٰ کمانڈر

,

   

تہران: ایران کے ایک اعلیٰ فوجی کمانڈر نے کہا کہ تہران حماس کے پولیٹ بیورو کے سربراہ اسماعیل ہنیہ کے قتل کا بدلہ لینا اپنا فرض سمجھتا ہے، ایرانی میڈیا نے رپورٹ کیا ہے۔

ایران کی سپاہ پاسداران انقلاب اسلامی کی قدس فورس کے کمانڈر اسماعیل قاآنی نے ایک خط میں یحییٰ سنوار کو حماس کے پولٹ بیورو کے سربراہ کے طور پر تقرری پر مبارکباد اور حنیہ کی موت پر تعزیت کا اظہار کرتے ہوئے یہ تبصرہ کیا، سرکاری خبر رساں ایجنسی ائی آر این اے نے جمعہ کو رپورٹ کیا۔

قاانی نے نوٹ کیا کہ “ہم حنیہ کے خون کا بدلہ لینا اپنا فرض سمجھتے ہیں،” جو ایران میں ایک “تلخ” واقعے میں مارا گیا تھا۔

قاانی نے کہا کہ مزاحمتی گروہوں کی “بہادرانہ جدوجہد” سزا کے اثرات کو مزید تیز کرے گی، سنہوا نیوز ایجنسی نے ائی آر این اے کے حوالے سے رپورٹ کیا۔

حماس نے منگل کو اعلان کیا کہ سنوار، 2017 سے غزہ کی پٹی میں گروپ کے رہنما، مرحوم سربراہ اسماعیل ہنیہ کی جگہ لیں گے، جنہیں گزشتہ ہفتے تہران میں قتل کر دیا گیا تھا۔

سنوار، 61، اسرائیل کے ساتھ 2011 میں قیدیوں کے تبادلے کے معاہدے میں رہا ہونے سے قبل 20 سال سے زیادہ اسرائیلی جیلوں میں گزار چکے ہیں۔ اسے اسرائیل 7 اکتوبر 2023 کو اسرائیل پر حملے کے اہم منصوبہ سازوں میں سے ایک سمجھتا ہے۔

ہنیہ، جنہیں 30 جولائی کو ایرانی صدر مسعود پیزیشکیان کی تقریب حلف برداری میں شرکت کے لیے مدعو کیا گیا تھا، اگلے دن ان کے محافظ کے ساتھ اس وقت مارا گیا جب تہران میں ان کی رہائش گاہ کو نشانہ بنایا گیا۔ ایران نے اسرائیل پر حملے کا الزام عائد کیا اور “سخت اور دردناک جواب” دینے کا عزم کیا۔