این آرسی کے خلاف ریالی کی ممتا نے کی قیادت۔ بنگال کی ایک اورتقسیم ہونے نہیں دیں گے

,

   

جمعرات کے روزآسام میں این آرسی کے خلاف احتجاج میں ممتا بنرجی سڑکوں پر اتر گئیں شمالی کلکتہ میں پارٹی ورکرس سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے بی جے پی کو انتباہ دیا کہ وہ ”آگ کے ساتھ کھیل“ نہ کریں

کلکتہ۔ بی جے پی کی زیرقیادت مرکزی حکومت کو نشانہ بناتے ہوئے ٹی ایم سی کی سربراہ اور مغربی بنگال کی چیف منسٹر ممتا بنرجی نے جمعرات کے روزاپنے پارٹی ورکرس پر زوردیا کہ ان کی پارٹی این آرسی کے نام پر ”بنگال کی تقسیم“ کو منظوری نہیں دی گی۔

جمعرات کے روزآسام میں این آرسی کے خلاف احتجاج میں ممتا بنرجی سڑکوں پر اتر گئیں شمالی کلکتہ میں پارٹی ورکرس سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے بی جے پی کو انتباہ دیا کہ وہ ”آگ کے ساتھ کھیل“ نہ کریں۔بنرجی نے کہاکہ ”آزادی سے قبل بنگال کی ایک تقسیم ہوئی تھی جس کے خلاف روبندر ناتھ ٹائیگور نے گانا لکھاتھا اور رکشہ بندھن منعقد کیاتھا۔ این آرسی کے نام پر بنگال کی تقسیم کی کوشش نہ کریں۔

آگ سے مت کھیلیں اور کوئی غلطی نہ کریں‘ ہم ملک کی دفاع کی ضرورت کے وقت تیار ہیں“۔انہوں نے مزیدکہاکہ”میں آج یہ صاف کردینا چاہتی ہوں کہ ہم بی جے پی کو بنگال میں مذہب‘ لسانی‘ ذات پات اورنسل کی بنیاد پر این آرسی نافذ کرنے نہیں دیں گے۔

جو لوگ بنگال میں ہیں وہ ریاست کے شہری ہیں۔ کچھ لوگ بنگالی بولتے ہیں‘ دیگر ہندی یااُردو بولتے ہوں گے۔

یہ ہمارے بنگال کی تہذیب کاحصہ ہیں“۔ آسام میں این آرسی کا حوالہ دیتے ہوئے انہوں نے کہاکہ ”این آرسی سے خارج 19لاکھ لوگوں میں بارہ لاکھ ہندو او رایک لاکھ گورکھاس ہیں۔

وہ لوگ ہندی بولنے والے ہیں‘ مسلم اور بدھسٹ ہیں جنھیں خارج کیاگیاہے۔ایسے کئی لوگ ہیں جنھیں پیدائش کا صداقت نامہ او رشناختی کارڈ رہنے کے باوجود خارج کردیاگیا ہے۔

میں آزاد ہندوستان کی شہری ہوں۔ کتنی مرتبہ مجھے اپنی شہریت ثابت کرنی ہوگی؟“۔بنرجی نے کہاکہ تحقیقاتی ایجنسیوں کے خوف میں ترنمول لیڈران خاموشی اختیار نہیں کریں گے۔

انہوں نے سرکاری اداروں کو خانگیانہ کرنے کی کوشش پر مرکز کوشدید تنقیدکانشانہ بنایا اور دعوی کیاکہ تاریخ سے بدترین”معاشی بحران“ سے ملک گذررہا ہے