بھارت جوڑو یاترا کے دوسرے دور کا آغاز کانگریس گجرات سے کریگی

,

   

مذکورہ یاترا ابھی کیرالا ہے اور اگلے14دنوں میں ریاست میں جاری رہے گی۔ مذکورہ 3500کیلومیٹر کی کنیا کماری سے کشمیر تک مسافت 150دنوں میں مکمل ہوجائے گی۔


کولایم۔ کانگریس لیڈر جئے رام رامیش نے کہاکہ راہوگا ندھی کی قیادت میں کنیا کماری سے کشمیر تک بھارت جوڑو کامیاب ہوتی ہے تو پھر پارٹی گجرات سے ارونا چل پردیش تک ایک او ریاترا کا آغاز کریگی۔

کیونکہ بھارت جوڑو یاترا اٹھ ویں دن میں داخل ہوگئی ہے کہ پارٹی قائدین راہول گاندھی کی قیادت میں جمعہ کے روز کولایم سے مارچ کی شروعات کی ہے۔ جئے رام رمیش نے اشارہ دیاکہ گجرات او رہماچل پردیش کے انتخابات سے بھارت جوڑ و یاترا کا کوئی تعلق نہیں ہے

۔اے ائی سی سی جنرل سکریٹری جئے رام رمیش نے کولایم میں کہاکہ ”دوسرے دور میں ہم 150دنوں میں 3100کیلومیٹر طئے کریں گے۔ دنیا میں کسی بھی پارٹی نے اتنا طویل مارچ نہیں کیاہے۔

اس سے قبل چینی لیڈر ماؤ زیڈونگ نے ایسا کیاتھا۔ اگر کشمیر سے کنیا کماری تک کی یاترا کامیاب ہوتی ہے تو ہم پھر گجرات سے ارونا چل پردیش میں ایک یاترا کے ساتھ آگے بڑھیں گے“۔

کانگریس کی جانب سے یہ ردعمل سیاسی جماعتوں کے غیر بی جے پی ریاستوں سے یاترا شروع کرنے پر مشتمل سوالات پر اپنا ردعمل پیش کررہی تھی۔ کیرالا لفٹ ڈیموکرٹیک فرنٹ(ایل ڈی ایف)حکومت کے سربراہ سی پی ائی ایم کے پینارائی وجین نے ایک ٹوئٹ میں کہاکہ ”بھارت جوڑ و یاسیٹھ جوڑو؟کیرالا میں 18دن یوپی میں دو دن۔ بی جے پی آر ایس ایس سے مقابلہ کا عجیب طریقہ“۔

سی پی ائی ایم 2021میں مغربی بنگال اسمبلی انتخابات میں کانگریس کی ساتھی تھی مگر قدیم سیاسی جماعت نے جنوبی ریاست میں اصولی مخالف کو الگ کردیاہے۔

جئے رام رمیش نے سی پی ائی کے ٹوئٹ پر ردعمل پیش کرتے ہوئے کہاکہ ”آپ اپنا ہوم ورک بہتر کریں کہ کیوں اور کیسے یاترا کا منصوبہ بنایاگیاہے۔ ایک احمقانہ تنقید منڈو مودی کی سرزمین سے بی جے پی کی ایے ٹیم کررہی ہے“۔

ستمبر15کے روز ایک دن کے وقفہ کے بعد یاترا دوبارہ شروع کی گئی ہے۔ کیرالا کے ترویننتھاپورم کے ناویو کولم سے شروع ہونے والی اس یاترا کے چہارشنبہ کے روز سات دن مکمل ہوگئے تھے۔

واضح رہے کہ تمام پارٹی کے ایم پیز قائدین کارکنان راہول گاندھی کے ساتھ ایک ساتھ رہ رہے ہیں۔بعض کنٹینرس میں بستر‘ بیت الخلاء اور اے سیز بھی نصب کئے گئے ہیں۔ سفر کے دوران کئی علاقوں میں درجہ حررات میں اتار چڑھاؤ ہے۔ جگہ کی تبدیلی کے ساتھ شدید گرمی اورنمی کے پیش نظر انتظامات انجام دئے گئے ہیں۔