تلنگانہ کا دارالحکومت حیدرآباد کورونا وائرس کے مرکز میں تبدیل

,

   

21 اپریل تا 10 مئی تک جملہ 313 مریضوں کی نشاندہی ، عوام تشویش کا شکار
حیدرآباد۔11مئی(سیاست نیوز) تلنگانہ کا دارالحکومت حیدرآباد ریاست میں کورونا وائر س کا بھی دارالحکومت بن چکا ہے۔ تلنگانہ میں پائے جانے والے 1196 کوروناو ائرس کے متاثرین میں بڑی تعداد کا تعلق شہر حیدرآباد سے ہے اور مجلس بلدیہ عظیم تر حیدرآباد میں پائے جانے والے مصدقہ مریضوں کے متعلق محکمہ صحت کے عہدیداروں کا کہنا ہے کہ جملہ مصدقہ مریضوں میںحیدرآباد سے تعلق رکھنے والے مریضوں کا فیصد 59.3ہے۔ جبکہ مابقی مریضوں کا تعلق ریاست کے دیگر اضلاع سے ہے۔ حکومت کی جانب سے جاری کی جانے والی تفصیلات کے مطابق ریاست تلنگانہ میں پہلے کورونا وائرس کے مریض کی نشاندہی 2مارچ کو کی گئی تھی اور دبئی سے بنگلورواور بنگلوروسے بذریعہ بس حیدرآباد پہنچنے والے مہندرا ہلز کے نوجوان کی شناخت پہلے مصدقہ مریض کی حیثیت سے کی گئی تھی جن کا گاندھی ہاسپٹل میں علاج کیا گیا۔ اس کے بعد سے ریاست میں کورونا وائرس کے مریضوں کی تعداد میں مسلسل اضافہ ریکارڈ کیا جا رہاہے اور گذشتہ 10یوم کے دوران ریاست میں نئے 143 کورونا وائرس کے مریضوں کی نشاندہی کی گئی ہے۔ عہدیداروں نے بتایا کہ ریاست تلنگانہ میں پائے جانے والے کورونا وائرس کے متاثرین میں مجلس بلدیہ عظیم ترحیدرآباد سے تعلق رکھنے والے مریضوں کی تعداد میں اضافہ توقع کے مطابق ہے اور جی ایچ ایم سی حدود میں موجود گاندھی ہاسپٹل کو تمام سہولتوں کا جائزہ لینے کے بعدہی کورونا وائرس کے مستقل دواخانہ کی حیثیت سے استعمال کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ تلنگانہ میں 2مارچ کوپہلے مثبت کورونا وائرس کے مریض کے بعد مریضوں کی تعداد میں تیزی سے اضافہ ریکارڈ نہیں کیا گیا لیکن 3اپریل کے بعد تلنگانہ میں مریضوں کی تعداد میں تیزی سے اضافہ ہونے لگا ۔21اپریل سے 10 مئی کے دوران ریاست تلنگانہ میں جملہ 313 کرونا وائرس کے مثبت مریضوں کی نشاندہی کی گئی جن میں 233 مریضوں کا تعلق مجلس بلدیہ عظیم تر حیدرآباد کے حدود سے ہی اسی لئے کہا جا رہاہے کہ ریاست میں کورونا وائرس کے سب سے زیادہ مریض شہر حیدرآباد میں پائے جانے لگے ہیں۔ریاست میں مصدقہ مریضوں کی تعداد میں ہونے والے اضافہ سے عوام میں تشویش پائی جانے لگی ہے اور کہا جار ہا ہے کہ کوروناو ائرس کے مریضوں میں علامات نہ پائے جانے کی اطلاعات نے بھی شہریوں کو مزید تشویش میں مبتلاء کردیا ہے کیونکہ جب مرض کی علامتیں ظاہر نہیں ہورہی ہیں اور حکومت کی جانب سے بنیادی کنٹاکٹ اور بیرونی سفر نہ ہونے پر کورونا وائرس کا معائنہ نہیں کیا جا رہاہے تو اس سے حالات کے مزید سنگین ہونے کا خطرہ بڑھتا جا رہا ہے اور ماہرین کا کہناہے کہ گذشتہ چند ہفتوں سے ریاست میں کورونا وائرس کے مریضوں کی تعداد میں تیزی کے ساتھ اضافہ ہورہا ہے اور حکومت کی جانب سے اب تک اس بات سے متنبہ نہیں کیا گیا ہے کہ ریاست تلنگانہ میں کورونا وائرس کی وباء کے معاشرتی پھیلاؤ کا سلسلہ شروع ہوچکا ہے ۔