ممبئی۔گیت کار اور فلم رائٹر جاوید اختیار نے راشٹریہ سیوم سیوک سنگھ(آر ایس ایس)‘ وشواہندو پریشد(وی ایچ پی) اور بجرنگ دل کا تقابل طالبان سے کرتے ہوئے خود کے لئے ایک نئی مصیبت کو دعوت دیدی ہے۔
انڈیا ٹوڈے کی رپورٹ میں کہاگیاہے کہ بی جے پی لیڈر رام کدم نے کہا ہے کہ جب تک ایک معافی نامہ جاری کردیاجاتا ہے اس وقت تک جاوید اختر کی کسی بھی فلم کو اسکرین پر آنے کی منظوری نہیں ہوگی
بعدازاں شکایت کی ایک کاپی شیئر کرتے ہوئے وکیل نے لکھا کہ ”میں نے جاوید اختر کے خلاف ایک شکایت درج کرائی ہے جنھوں نے جان بوجھ کر آر ایس ایس‘ وی ایچ پی او ربجرنگ دل کے خلاف زہرافشانی کی ہے۔
جاوید اختر نے آر ایس ایس‘وی ایچ پی اور بجرنگ دل کے حامیوں کو طالبانی قراردیاتھا۔ جاوید اختر کے علاقائی پولیس اسٹیشن میں ایک شکایت درج کرائی گئی ہے
اِن کی راہ میں ہندوستان کا دستور رکاوٹ بن جاتا ہے۔ اس کے علاوہ جاوید اختر نے کابل پر طالبان کے قبضے کے پیش نظر مسرت کااظہار کرنے والے مسلمانوں کو بھی شدید تنقید کا نشانہ بنایا او رکہاکہ دنیا بھر میں دائیں بازو ایک طرح کا ہی ہے
اس حدف کو حاصل کرنے میں دستور ہند ان کے راستے کی رکاوٹ بنا ہوا ہے۔جاوید اختر نے کہاکہ ”جو لوگ آر ایس ایس‘ بجرنگ دل اور وی ایچ پی جیسی تنظیموں کے حمایت کررہے ہیں وہ اپنے موقف کا دوبارہ جائزہ لیں۔
یقینا طالبان کی ذہنیت قدمت پسندی کی نشانی ہے۔ جو لوگ سنگھ پریوار کی حمایت کررہے ہیں انہیں اپنے موقف کا ازسر نو جائزہ لینے کی ضرورت ہے۔یہ لوگ غیر دانستہ طور پر سے اس ملک کو نظریاتی ہندو راشٹر بنانے کے لئے سنگھ پریوار کی بنیاد کو مضبوط کررہے ہیں۔