حیدرآباد کی مقبول عام شخصیت محمد پہلوان کا انتقال

,

   

حیدرآباد ۔ /11 فبروری (سیاست نیوز) حیدرآباد کی نامور عوامی مقبول شخصیت جناب محمد بن عمر یافعی المعروف محمد پہلوان کا آج صبح انتقال ہوگیا ۔ رات دیر گئے سینہ میں درد کی شکایت پر یشودھا ہاسپٹل ملک پیٹ منتقل کیا گیا ۔ علاج کے دوران صبح میں قلب پر حملہ کے بعد وہ مالک حقیقی سے جاملے ۔ پسماندگان میں بیوہ کے علاوہ تین فرزندان سکندر یافعی ، سبیل یافعی ، عمر یافعی شامل ہیں ۔ محمد پہلوان کے والد جناب عمر بن العفیف الیافعی کو سات فرزندان تھے ۔ محمد پہلوان کے بڑے بھائیوں میں جناب حسین بن عمر العفیف الیافعی عرف مقبول پہلوان ، جناب یونس بن عمر العفیف الیافعی ، جناب الیاس بن عمر العفیف الیافعی کا انتقال ہوچکا ہے ۔ دیگر تین برادران میں جناب صابر بن عمر العفیف الیافعی ، جناب جعفر بن عمر العفیف الیافعی ، جناب حسن بن عمر العفیف الیافعی بقید حیات ہیں ۔ جناب محمد پہلوان کے انتقال کی اطلاع ملتے ہی شہر اورمضافاتی اضلاع سے تعلق رکھنے والے سینکڑوں افراد ان کی قیامگاہ پہونچے اور آخری دیدار کیا ۔ کئی ممتاز شخصیتوں نے قیام گاہ پہونچکر پسماندگان کو پرسہ دیا جس میں جناب زاہد علی خان ایڈیٹر سیاست ، جناب خان لطیف محمد خان ایڈیٹر منصف ، جناب عامر علی خان نیوز ایڈیٹر سیاست کے علاوہ کئی سماجی ، سیاسی اور مذہبی شخصیتیں شامل تھیں ۔ نماز جنازہ بعد نماز عشاء جامع مسجد بارکس میں ادا کی گئی اور تدفین آبائی قبرستان عقب مسجد عمر بالاپور روڈ میں عمل میں آئی ۔ جلوس جنازہ اور نماز جنازہ میں ہزاروں افراد شریک تھے ۔ محمد پہلوان کے پسماندگان کو پرسہ دینے والوں میں بلالحاظ مذہب و ملت عوام کی کثیر تعداد شامل تھی ۔ محمد پہلوان کا شمار کُشتی کے نامور پہلوانوں میں ہوتا ہے اور نہ صرف حیدرآباد بلکہ ہندوستان بھر میں فن کُشتی کی دنیا میں ان کا اور ان کے بڑے بھائی جناب مقبول پہلوان کو قدر و منزلت کی نگاہ سے دیکھا جاتا تھا ۔ جناب محمد پہلوان ایک کامیاب تاجر کی حیثیت سے مقبول ہوئے ۔ تجارت اور معاملہ داری میں انہوں نے ایمانداری کے ذریعہ اپنی پہچان بنائی اور ہزاروں غریبوں کی دعائیں حاصل کیں ۔ محمد پہلوان دینی اور فلاحی سرگرمیوں میں ہمیشہ پیش پیش رہے ۔ نہ صرف بارکس بلکہ اطراف و اکناف کے علاقوں میں تاجرین نے بطور احترام اپنے کاروبار بند رکھے تھے ۔ جناب محمد پہلوان کے انتقال سے بارکس اور دیگر علاقوں میں سوگ کا ماحول دیکھا گیا ۔ مرد و خواتین بچے و نوجوان اور ضعیف العمر افراد کو مرحوم کی خدمات اور خوبیاں بیان کرتے اور روتے ہوئے دیکھا گیا ۔ محمد پہلوان نے حالیہ برسوں میں بعض نامساعد حالات کا جرأت اور حوصلے کے ساتھ سامنا کرتے ہوئے اپنے موقف پر قائم رہے اور کبھی بھی اصولوں سے سمجھوتہ نہیں کیا ۔ جناب محمد پہلوان کا شمار مجلس بچاؤ تحریک کے بانی غازی ملت جناب محمد امان اللہ خان مرحوم کے با اعتماد رفیق میں ہوتا تھا ۔