دو تلگو ریاستوں کے درمیان پانی اور دیگر اثاثہ جات کی تقسیم کا جائزہ

,

   

چیف منسٹر تلنگانہ کے سی آر اور جگن موہن ریڈی کی کل ملاقات، اہم اُمور پر تبادلہ خیال متوقع
حیدرآباد۔26جون(سیاست نیوز) چیف منسٹر تلنگانہ مسٹر کے چندر شیکھر راؤ اور چیف منسٹر آندھرا پردیش مسٹر وائی ایس جگن موہن ریڈی شیڈول 9اور 10کے تحت ریاست کے اثاثہ جات بالخصوص پانی اور دیگر جائیدادوں اور اثاثوںکی تقسیم کے سلسلہ میں تبادلہ خیال کریں گے۔ دونوں ریاستوں کے وزرائے اعلی کے 28جون کو ہونے والے اس اجلاس میں نئے آبپاشی پراجکٹس کی تعمیرکے علاوہ تقسیم آندھرا پردیش کے امور پر تبادلہ خیال کرتے ہوئے مسائل کو حل کرنے کی سمت پیش رفت کی جائے گی۔ حیدرآباد میں دونوں تلگو ریاستوں کے وزرائے اعلی کے اجلاس کے دوران انتہائی اہم امور میں آبپاشی پراجکٹس اور کرشنا و گوداوری ندی کے پانی کے استعمال کے لئے نئے آبپاشی پراجکٹس کی تعمیر اور دونوں ریاستوں میں پانی کی تقسیم کے معاملات شامل رہیں گے اس کے علاوہ ریاست کے اثاثوں میں آندھراپردیش اور تلنگانہ کے حصہ کی تقسیم کے امور جو ابھی قطعیت پانے ہیں ان امور کی تکمیل پر بھی تبادلہ خیال کیاجائے گا۔ چیف منسٹر تلنگانہ مسٹر کے چندر شیکھر راؤ کی چیف منسٹر آندھرا پردیش مسٹر وائی ایس جگن موہن ریڈی کی حلف برداری تقریب میں شرکت اور کالیشورم پراجکٹ کی افتتاحی تقریب میں چیف منسٹر آندھرا پردیش مسٹر وائی ایس جگن موہن ریڈی کی شرکت کے بعد توقع کی جا رہی ہے دیگر امور بھی بہتر انداز میں حل کرلئے جائیں گے۔بتایاجاتا ہے کہ دونوں وزرائے اعلی کے اجلاس کے بعد دونوں ریاستوں کے چیف سیکریٹریز کی بھی آئندہ ماہ کے اوائل میں ملاقات ہوگی

اور وہ ریاست آندھراپردیش کی تقسیم کے سلسلہ میں کئے جانے والے اقدامات اور اثاثہ جات کی تقسیم کے امور پر مشاورت کرتے ہوئے انہیں قطعیت دی جائے گی۔ ذرائع کے مطابق ریاست آندھراپردیش کی تنظیم جدید کے قانون کے مطابق ریاست کے کارپوریشنس اور دیگر اداروں کی تقسیم کے عمل کو بھی ان اجلاسوں کے دوران مکمل کرنے کے اقدامات کرنے کی ہدایت دی گئی ہے تاکہ اچھے ماحول میں دونوں ریاستوں کو ان کے حقوق حاصل ہو جائیں۔ 28جون کو دونوں چیف منسٹر س کی ملاقات کے دوران دونوں وزرائے اعلی کے سیاسی مشیر اور اہم کابینی رفقاء کے ساتھ رہنے کا بھی امکان ہے جبکہ آئندہ ماہ کے اوائل میں ہونے والے چیف سیکریٹریز کے اجلاس میں دیگر عہدیداروں بالخصوص محکمہ آبپاشی اور فینانس کے عہدیداروں کی شرکت متوقع ہے تاکہ تقسیم کے امور کو مکمل کیاجاسکے۔