سینما گھروں میں قومی ترانے ”اختیاری“ رہنے کا امکان

,

   

کمیونٹی کو اندرو ن چھ ماہ سنیما گھروں او رعوامی مقامات پر قومی ترانہ بجانے کے متعلق درکار تجاویز پیش کرنے کا استفسار کیاگیاتھا

نئی دہلی۔ بی جے پی کی برسراقتدار ریاستیں اترپردیش‘ ہریانہ‘ مہارشٹرا‘ جھارکھنڈ او رکانگریس کی برسراقتتدار مدھیہ پردیش کے بشمول 22ریاستوں نے سنیما گھروں میں فلم کی شروعا ت سے قبل قومی ترانہ بجانے کو لے کر واضح موقف اختیار نہیں کیاہے جس پر مرکزی وزرات داخلہ اس موضوع کو ”اختیاری“ رکھنے کا امکان ہے۔

وزارت داخلہ کے ایک سینئر عہدیدار نے کہاکہ ”وہیں یکساں قانون کی وکلات کرتے ہوئے مذکورہ ریاستی حکومتوں نے یہ پیغام دیاتھا کہ فی الحال عوامی مقامات پر قومی ترانہ بجانے کے لئے کوئی پرٹوکال نہیں ہے۔ ہم دیگر ریاستوں سے ردعمل کا انتظار کررہے ہیں۔ تب تک یہ اختیاری رہے گا“۔

بین وزراتی کمیٹی کے کچھ ممبران جس کو 5ڈسمبر2017کو تشکیل دیاگیاتھا‘ قومی ترانے کا 50سکینڈ کے بجائے مختصر حصہ 20سکینڈس پر مشتمل پر غور کررہے تھے جو سنیما گھروں میں استعمال کیاجاتا ہے۔

کمیونٹی کو اندرو ن چھ ماہ سنیما گھروں او رعوامی مقامات پر قومی ترانہ بجانے کے متعلق درکار تجاویز پیش کرنے کا استفسار کیاگیاتھا۔ وزرات داخلہ کہ عہدیداروں کا کہنا ہے کہ مگر ریاستوں کی جانب سے تاخیر معاملے کو تعطل کاشکار بنادیاہے۔

ایک عہدیدار نے کہاکہ مذکورہ گروپ کی سفارشات میں قومی ترانہ کے توہین ایکٹ1971میں درکار ترمیمات بھی شامل ہیں۔ بارہ رکنی کمیٹی کی نگرانی خصوصی سکریٹری وزارت داخلی امور برج راج شرما نے اب تک چھ مرتبہ ملاقات کی ہے۔

کمیٹی کے دیگر اراکین میں جوائنٹ سکریٹری کے عہدے کے لوگ شامل ہیں جس میں دفاع‘ خارجی امور‘ خواتین واطفال کی ترقی‘ آیچ آر ڈی‘ کلچر‘ پارلیمانی امور‘ قانون‘ اقلیتی امور‘ انفارمیشن اور براڈکاسٹنگ کی وزارتیں اور ڈی ای پی ڈی محکمہ کے عہدیدار شامل ہیں۔

واضح رہے کہ سپریم کورٹ کی بنچ جس کی نگرانی چیف جسٹس آف انڈیا دیپک مشرا نے جنوری9سال2018میں کو اپنے 30نومبر 2016کو دئے گئے احکامات جس میں سنیما گھروں میں قوامی ترانہ کو فلم کی شروعات سے قبل بجانے لازمی قراردیاتھا میں کو تبدیل کیاتھا۔

اس کو تبدیل کرتے ہوئے بنچ نے کہاکہ یہ سنیما گھروں کے مالکین پر منحصر کرتا ہے کہ وہ فلم کی شروعات سے قبل قومی ترانہ بجائیں یا نہ بجائیں۔