عالمی سطح پر تیل کی قیمتو میں 19فیصد کا اضافہ‘ 91کی گلف جنگ کے بعدقیمتوں میں سب سے بڑا اضافہ

,

   

نئی دہلی۔عالمی سطح پر تیل کی قیمتوں میں 1991میں گلف جنگ کے بعد سب سے زیادہ پیر کے روز اضافہ ہوا ہے‘

جس کے بعد مارکٹ میں مہنگائی میں اضافہ کے خدشات میں اضافہ ہوگی ہے جس کا اثر صارفین پر پڑے گا اور حکومت کی جانب سے مہنگائی پر قابو پانے اور معیشت کو بحال کرنے کی کوششوں پر کار ضرب ہوگیاہے۔

کچے تیل کی قیمت پر عالمی منڈی میں 19فیصد کے اضافہ کے بعد فی بیرل کی قیمت 72ڈالر تک پہنچ گئی ہے‘

اور یہ سعودی عرب کی تیل صنعت پر ڈراؤن حملے کے مارکٹ کھلنے کے فوری بعد یہ بات سامنے ائی ہے۔

اگست1990میں جب عراق اور کویت کے درمیان میں جنگ پیش ائی تھی اس وقت تیل کی قیمتوں میں بے تحاشہ اضافہ پیش آیاتھا

۔ اس کے علاوہ 1979میں اسلامی جمہوری انقلاب کے دوران ایران کے تین پرڈوکشن پر پڑے اثر کے سبب بھی ایسا ہوا تھا۔

تاہم بلوم برگ نے او پی ای سی سکریٹری جنرل محمد باکرہندو کے حوالے سے کہاکہ پریشان ہونے کی کوئی ضرورت نہیں ہے کیونکہ حکومت تیل کے حالات کی نگرانی کررہی ہے۔

ریاض میں مقیم ہندوستانی سفر نے آرمکو کمپنی سے ہندوستان کو سربراہ کئے جانے والے تیل کے متعلق بات کی۔

پیر کے روز وزیرتیل دھرمیندر پردھان نے اپنے ٹوئٹ میں کہاکہ ”ہماری تیل کمپنیوں کی جانب سے کچے تیل کی مجموعی سربراہی جوستمبر کے مہینے تک ہونے والی کے متعلق ایک جائزہ اجلاس لیاہے۔

ہم پر امید ہیں کہ ہندوستان میں سربراہی میں کوئی رکاوٹ نہیں ہوگی۔ہم قریب سے معاملے کی جانچ کررہے ہیں“۔ توقع کی جارہی ہے کہ اس تبدیلی کے بعد پانچ تا سا ت روپئے فی لیٹر میں اضافہ ہوسکتا ہے