عدالت نے گیان واپی کمیٹی سے ’شیولنگ‘ کی پوجا کی مانگ پر مشتمل درخواست کے لئے جواب داخل کرنے کا استفسار کیا

,

   

پچھلے سال نومبر میں‘ مذکورہ عدالت نے گیان واپی مسجد کمیٹی کے مذکورہ درخواست پر اعتراض کو مسترد کردیاتھا۔
وارناسی۔گیان واپی عمارت کے اندر مبینہ’شیولنگ‘ کی پوجا کے حق کی مانگ پر مشتمل درخواست کی سنوائی کررہی ایک فاسٹ ٹریک عدالت نے جمعرات کے روز مسجد کمیٹی‘ مذکورہ ضلع انتظامیہ اور وشواناتھ مندر ٹرسٹ سے 21جنوری تک اپنے جواب داخل کرنے کااستفسار کیاہے۔

پچھلے سال نومبر میں‘ مذکورہ عدالت نے گیان واپی مسجد کمیٹی کے مذکورہ درخواست پر اعتراض کو مسترد کردیاتھا۔فاسٹ ٹریک کورٹ کے جج مہیندر کمار پانڈے نے کرن سنگھ کی درخواست کی سنوائی کے دوران جواب دہندگان سے استفسار کیاکہ وہ 21جنوری تک اپنے جواب داخل کریں‘ ضلع اسٹنٹ گورنمنٹ کونسل سولبھ پرکاش نے یہ بات کہی ہے۔

وشواہندو ویدک سناتھن سنگھ کے جنرل سکریٹری درخواست گذار کرن سنگھ نے پچھلے سال 24مئی کے روز وارناسی ضلع عدالت میں ایک درخواست دائر کی تھی گیانی واپی عمارت میں مسلمانوں کے داخلوں پر پابندی کی مانگ کی‘ سناتھن سنگھ کے حوالے عمارت کرنے اور ’شیولنگ“ کی پوجا کرنے کی اجازت مانگی تھی جس کے متعلق مسجد عمارت سے دستیابی کا دعوی کیاجارہا ہے۔

ضلع جج اے کے ویشویش نے 25مئی کو معاملے کو فاسٹ ٹریک عدالت میں منتقل کرنے کا حکم دیا تھا۔

اپریل26کے روز ایک نچلی عدالت (سیول جج سینئر ڈویثرن)جس نے اس سے قبل عورتوں کے ایک گروپ کی درخواست پر سنوائی کی تھی جو مسجد کی باہری دیوار پر ہندو دیوی دیوتاؤں کی مورتیوں کی پوجا کی مانگ کئے تھے‘ گیان واپی عمارت کے ویڈیو سروے کا حکم دیاہے۔

ہندو فریق نے دعوی کیاتھا کہ مسجد عمارت کے اندر ویڈیو سروے کے دوران ’شیو لنگ‘ پایاگیاہے۔تاہم مسلم فریق کا یہ استدلال ہے کہ جو چیز پائی گئی ہے وہ ”وضو خانہ“ کے حوض سے متصل فاونٹین ہے‘ جہا ں سے مصلیان مسجد نماز کی ادائیگی سے قبل وضو کرتے ہیں۔