فلسطین کی آزادی کے لئے لڑنا اسلامی فریضہ ہے: خامنہ ای

,

   

صیہونی حکومت سے لڑنے والے ہر ملک اور گروپ کی مدد کی جائے گی
فلسطینیوں کی سیاسی، فوجی اور ثقافتی جدوجہد جاری رہنی چاہیے

تہران ۔ 22 مئی (سیاست ڈاٹ کام) ایران میں ماہ رمضان کے الوداعی جمعے کو فلسطینیوں کے ساتھ اظہار یکجہتی میں یوم القدس منایا جاتا ہے۔ سپریم لیڈر آیت اللہ علی خامنہ ای نے اسرائیل پر سخت کرتے ہوئے فلسطین کی آزادی کی جد و جہد کو مذہبی فریضہ قرار دیا۔ایرانی سپریم لیڈر آیت اللہ علی خامنہ ای نے آج بروز جمعہ اپنے ایک بیان میں کہا ہے کہ فلسطین کی آزادی کے لیے لڑنا ‘اسلامی فریضہ‘ ہے۔ایران کے سپریم لیڈر آیت اللہ خامنہ ای نے کہا ہے کہ صیہونی حکومت سے لڑنے والے ہر ملک اور گروہ کی مدد کریں گے۔یوم القدس پر پیغام میں ایران کے سپریم لیڈر آیت اللہ خامنہ ای نے کہا کہ ریفرنڈم کا حق ملنے تک فلسطینیوں کی سیاسی، فوجی اور ثقافتی جدوجہد جاری رہنی چاہیے۔انہوں نے کہا کہ صیہونی حکومت ختم کرنے کا مطلب یہودیوں کو صفحہ ء ہستی سے مٹانا نہیں۔سپریم لیڈر کا کہنا تھا کہ نتن یاہو جیسوں کو نکالنا اسرائیل کو ختم کرنے کے مترادف ہے جو ہو کر رہے گا، صیہونی حکومت نے ثابت کیا ہے وہ کسی معاہدے اور منطق پرنہیں چلتی۔۔ انہوں نے مزید کہا کہ فلسطین کے لیے جاری جدو جہد کا مقصد مکمل فلسطینی سرزمین کی آزادی اور فلسطینیوں کی اپنی آبائی زمین پر واپسی ہے۔ایران میں ہر رمضان کے آخری جمعے کو یوم القدس منایا جاتا ہے۔ یہ دن سن 1967 کی جنگ کی یاد میں منایا جاتا ہے، جس کے نتیجے میں اسرائیل نے مشرقی یروشلم پر قبضہ کر لیا تھا۔ اس کا مقصد اسرائیل کی مخالفت اور فلسطینیوں کے ساتھ اظہار یکجہتی ہے۔ ایران میں یہ دن ہر سال ملک گیر سطح پر منایا جاتا ہے اور اس موقع پر تمام شہروں میں ریلیاں نکالی جاتی ہیں۔ اس بار کورونا وائرس کی عالمی وبا کے تناظر میں عوامی سطح پر جلسے جلوسوں پر پابندی عائد ہے تاہم پچھلے ہفتے صدر حسن روحانی نے اپنے بیان میں کہا تھا کہ احتجاج گاڑیوں کی مدد سے ریلی کی شکل میں کیا جائے گا۔یہ پہلا موقع ہے کہ یوم القدس کے موقع پر ایرانی سپریم لیڈر آیت اللہ علی خامنہ ای نے باقاعدہ تقریر کی ہے۔ اپنی تقریر میں خامنہ ای نے اسرائیل کے لیے کافی سخت الفاظ استعمال کیے اور اس کا خطے میں ایک ‘سرطان‘ سے موازنہ کیا۔خامنہ ای اور دیگر آرانی رہنما کئی مرتبہ یہودی ریاست اسرائیل کے خاتمے کی دھمکیاں دے چکے ہیں۔ ماضی میں انہوں نے اس بارے میں خطے میں ایک ریفرنڈم کا مطالبہ بھی کیا تھا۔ایران میں یوم القدس منانے کی روایت 1979 میں آیت اللہ روح اللہ خمینی نے شروع کی تھی۔ ایران اسرائیل کو بطور ایک ریاست تسلیم نہیں کرتا اور بیشتر عالمی مسائل کا قصور وار اسرائیل ہی کو قرار دیتا ہے۔

فلسطین کا سی آئی اے سے سیکیورٹی رابطہ منقطع
مغربی کنارہ ۔ 22 مئی (سیاست ڈاٹ کام) فلسطین نے اسرائیل اور امریکہ کے ساتھ سیکیورٹی سے متعلق تمام معاہدے ختم کرنے کے بعد سینٹرل انٹیلی جنس ایجنسی (سی آئی اے) سے بھی سیکیورٹی رابطے منقطع کردیے۔گزشتہ روز فلسطین کے صدر محمود عباس نے اسرائیل کی جانب سے مقبوضہ مغربی کنارے کے بڑے حصے کو الحاق کرنے کے منصوبے پر اسرائیل اور امریکہ کے ساتھ سیکیورٹی سمیت تمام معاہدے منسوخ کردیے تھے۔خبر رساں ادارے ‘رائٹرز’ کے مطابق فلسطین لبریشن آرگنائزیشن کے سیکریٹری جنرل صائب عریقات نے کہا کہ فلسطینی صدر محمود عباس نے دو روز قبل واشنگٹن کو بتا دیا تھا کہ ان کی انتظامیہ اب اسرائیل اور امریکہ کے ساتھ معاہدوں بشمول سیکیورٹی کوآرڈینیشن پر عملدرآمد کی پابند نہیں ہے۔سی آئی اے کے ساتھ تعاون پر انہوں نے ایک ویڈیو کال میں صحافیوں کو بتایا کہ ’فلسطینی صدر کے خطاب کے ساتھ ہی رابطے منقطع ہوگئے تھے‘۔