مسلمانوں یوپی میں کانگریس یا عظیم اتحاد کے لئے تذبذب کاشکار

,

   

مرکز میں بی جے پی کو شکست فاش کرنے کے بہترین موقع پر جو کمیونٹی دیکھ رہی ہیں کانگریس وہاں پر کچھ آگے چل رہی ہے

اترپردیش میں ایس پی‘ بی ایس پی‘ آر ایل ڈی کے عظیم اتحاد سے کانگریس کو باہر کا راستہ دیکھانے پر برہم درمیانی عمر قطب الدین جو پرتاوال بازار میں ایک چھوٹی ائی کلینک پر بیٹھ کر ہفتہ کے روز اس بات کااعلان کیاکہ ”بے وقوف ہیں“۔

مہاراج گنج کی لوک سبھا سیٹ پر سماج وادی پارٹی نے الائنس کے امیدوار کے طور پر اکھیلیش سنگھ کے نام پر اعلان کیا۔تاہم قطب الدین اور ان کے دوست سید علی اور نصر اللہ کی برہمی ان کی ووٹنگ ترجیحات کے متعلق اظہار کے لئے تھی جس معمولی نہیں کہاجاسکتا۔

سال2009میں کانگریس جن حلقوں میں جیت حاصل کی تھی‘ مسلم کمیونٹی اپنی پسند کی ناپ تول میں ہیں‘ آخری منٹ تک تھامے ہوئے ہیں‘ تاکہ وہ اپنے ووٹ کو لوک سبھا سیٹوں میں شامل کرنے والی تعداد میں شمار کرسکیں۔

اس کا عملی غور فیصلے کن ووٹوں کے طور پر قبول کیا جائے گا‘ دیگر اوقات میں 2014میں جو امیدیں تھیں وہ 2019میں نہیں ہوں گی کیونکہ اس وقت ایک بھی مسلم رکن پارلیمنٹ اترپردیش جہاں پر مسلمانوں کی آبادی کاتناسب بیس فیص ہے سے منتخب نہیں ہوا تھا‘۔

مرکز میں بی جے پی کو شکست فاش کرنے کے بہترین موقع پر جو کمیونٹی دیکھ رہی ہیں کانگریس وہاں پر کچھ آگے چل رہی ہے۔

کوٹھی ٹاؤن مارکٹ میں ٹانگا چلانے والے پچاس سالہ محمد کاجان نے کہاکہ ”عظیم اتحاد نے کیاکیا ہے؟مرکز ی حکومت کا یہ الیکشن ہے۔ ایس پی اسمبلی الیکشن کے لئے بہتر ہے“۔

ان کا ووٹ بارہ بنکی کے کانگریس امیدوار تونوج پنیا کے لئے ہے جو سینئر لیڈر پی ایل پنیا کے بیٹے ہیں‘ دیگر نے بھی اس طرح کا رحجان ظاہر کیامگر ساتھ میں یہ بھی کہاکہ عظیم اتحاد کا امیدوار اگر مضبوط ہے تو آخری منٹ میں پلٹی مارسکتے ہیں۔

فیض آباد حلقہ کے مونگیس پور جہاں پر 6مئی کے روز رائے دہی مقرر میں اکبر علی جس کی عمر30کی ہوگی نے کہاکہ2009میں جیت حاصل کرنے والے کانگریس کے نرمل کھتری اب کمیونٹی کی پہلی پسند نہیں ہیں۔

انہوں نے مزیدکہاکہ ”جیت حاصل کرنے کے موقف میں کانگریس نہیں ہے۔

کانگریس کے حق میں ووٹ دینا مطلب ووٹ ضائع کرنا ہے۔ لہذا میں اپنے ووٹ ایس پی امیدوار کے حق میں دوں گا‘ وہ کسی بھی صورت میں مرکز کے اندر حکومت کی تشکیل کے لئے کانگریس کی مدد کریں گے“۔

تاہم فرزان علی اور ان کے دوست خوشی نگرحلقہ کے بیریا میں غیر یقینی دیکھائی دئے۔ علی نے کہاکہ ”مذکورہ عظیم اتحاد میں کھینچا تانی بہت ہے۔

کانگریس کے امیدوار آر پی این سنگھ قابل بھروسہ ہیں“۔

ساٹھ سالہ علی نے تسلیم کیاکہ ایس پی کی وجہہ سے اس سیٹ پر مسلمانو ں میں کافی الجھن پیدا ہوگئی ہے