ملک کو درپیش مشکل حالات میں ڈاکٹر کفیل خان کو رہا کرنے کی اپیل۔

,

   

ہندی کے ممتاز شاعر سمپت سرال کا ٹوئٹ تیز ی سے وائر ل بھی ہورہا ہے۔
ان دنوں ملک بھر میں کرونا وائرس نامی عالمی وباء کا خطرہ پھیلا ہوا ہے۔

سینکڑوں کی تعداد میں لوگ اس سے متاثر ہورہے ہیں اور ایک درجن کے قریب ہندوستان میں اس مہلک وباء سے اب تک لوگوں کی جان چلی گئی ہے۔

ان مشکلات میں اوپر والے کے بعد اگر لوگوں کی نظر کسی پر ہے تو وہ شعبہ طب سے جوڑے لوگوں ہیں۔ ڈاکٹرس اور میڈیکل اسٹاف چوبیس گھنٹوں دنیابھر میں اس وائرس سے متاثرہ لوگوں کی نگرانی کررہے ہیں اور ان کا علاج کررہے ہیں۔

ہندوستان‘ ایک سو تیس کروڑ آبادی والا ملک ہے جہاں پر کرونا وائرس کی وباء بتایاجارہا ہے کہ دوسری اسٹیج پر ہے اور ڈبلیو ایچ او کی جانکاری کے مطابق اگر ہندوستان میں یہ

وباء تیسرے اسٹیج پر پہنچ جاتی ہے تو ہندوستان کا چین اور اس کے بعد کروناوائرس سے سب سے زیادہ متاثر اٹلی سے برا حال ہوجائے گا۔ ایسے میں اس وباء کو پھیلنے سے روکنا او راس کاعلاج کرنا قومی انتظامیہ کے لئے ایک بڑا چیالنج بنا ہوا ہے۔

وباء کو روکنے کے لئے حکومت کی جانب سے ملک بھر میں لاک ڈاؤن تو نافذ کیاجاچکا ہے مگر ہندوستان کے پاس وسائل کی کمی اس مہلک وباء سے مقابلے میں رکاوٹ بن سکتی ہے۔

ایسے میں ڈاکٹرس کی اہمیت کافی بڑھ جاتی ہے۔

جس کے پیش نظر ہندی کے ممتاز شاعر سمپت سرل نے اپنے ٹوئٹ کے ذریعہ چیف منسٹر اترپردیش یوگی ادتیہ ناتھ سے استفسار کیاہے

کہ وہ ان مشکل حالات میں ڈاکٹر کفیل خان کی رہائی کو یقینی بنائیں تاکہ وہ جیل سے باہر نکل کر لوگوں کی مدد او رعلاج کرسکیں۔

سمپت سرل نے وزیراعظم نریند ر مودی اور چیف منسٹر یوگی ادتیہ ناتھ کو ٹیگ کرتے ہوئے اپنے ٹوئٹ میں لکھا ہے کہ ”میں وزیراعظم نریند ر مودی اور چیف منسٹر یوگی ادتیہ ناتھ جی سے ایسے وقت میں جب ملک ڈاکٹرس کی ضرورت بڑھ گئی ہے‘

آپ سے گذارش کرتاہوں کہ ملک کے مفاد میں ڈاکٹر کفیل خان کو رہا کیجئے‘ ایسے شدید بحران میں وہ ملک کی خدمت کریں گے ’پاتر کی طرح گھر سے نہیں نکلنے کی قسم نہیں کھائیں گے“۔

سمپت سرال نے آخر میں اس ٹوئٹ کو ری ٹوئٹ کرنے کی بھی لوگوں سے اپیل کی ہے۔ سرال کے اس ٹوئٹ کو 13.5ہزار لوگوں نے پسند کیااور 7.3زائد لوگوں نے ری ٹوئٹ کیاہے۔

اس کے علاوہ انہوں نے فری کفیل خان کے ہیش ٹیگ کا بھی استعمال کیا۔