مودی نے بی جے پی اجلاس میں کہا’اپوزیشن کا طرز عمل پارلیمنٹ کی ایک’توہین‘ ہے

,

   

نئی دہلی۔ پیگاسیس کے مسلئے پر اپوزیشن کی جانب سے پارلیمنٹ کی کاروائی کو روک دینے کے ساتھ وزیراعظم نریندر مودی نے منگل کے روز اس کے طرز عمل کو تنقید کا نشانہ بنایا جس میں پیرس پھاڑنا اور جس انداز میں بلوں کو منظور کیاجارہا ہے پر توہین آمیز ریمارکس کرنے بھی اس میں شامل ہے‘ کیونکہ وزیراعظم نے انہیں قوانین اور ائین کی توہین کا مورد الزام ٹہرایاہے۔

بی جے پی کی پارلیمانی پارٹی میٹنگ میں مودی کی تقریر پر میڈیا کو تفصیلات پیش کرتے ہوئے پارلیمانی امور کے منسٹر پرہلاد جوشی نے کہاکہ مذکورہ وزیراعظم نے اپوزیشن کے بعض قائدین کے طرز عمل پر برہمی کااظہار کیاہے اور مانا ہے کہ جن لوگوں کے پیپرس پھاڑا اور پھینکا ہے وہ قابل معافی نہیں ہے۔

مودی نے کہاکہ یہ ان کے تکبر کو ظاہر کرتا ہے او ران کے پارٹی ممبرس سے کہاکہ وہ تحمل سے کام لیں۔ وہیں راجیہ سبھا میں ٹی ایم سی ممبرپیگاسیس مسلئے پر اشونی ویشوانو ائی ٹی منسٹر کے بیان پھاڑدیا‘اپوزیشن کے متعددقائدین نے لوک سبھا میں پیپرس بھی پھاڑا اور اسپیکر کے طرف پر پھینک دیاہے۔

ٹی ایم سی ممبر کا نام لئے مرکزی وزیر وی مرلی دھرن اور جوشی نے کہاکہ ٹی ایم سی لیڈرڈیرک اوبرین کے بل کی منظوری کے حوالے سے کیاگیا ایک ٹوئٹ بھی مودی کی ناراضگی کی وجہہ بنا ہے۔

انہوں نے ٹوئٹ کیا تھا کہ ”پہلے 10دنوں میں مودی شاہ نے سات منٹ میں ایک بل کے اوسط سے 12بلوں کو منظوری دی ہے۔

قانون منظور کررہے ہیں یا پھر پاپری چاٹ بنارہے ہیں“!۔ مرلی دھرن نے مودی کے حوالے سے کہاکہ اس طرح کے تبصرے پارلیمنٹ کی کاروائی کی او رمنتخب عوامی نمائندوں کی ’توہین‘ ہیں۔