مہارشٹرا۔ٹھاکرے کے بہت قریبی سبھاش دیسائی کے بیٹے کی شنڈے کی پارٹی میں شمولیت

,

   

دیسائی نے کہاکہ ”میری’ماتوشری‘ سے وفاداری متزلزل نہیں ہوگی۔ میں اس وقت تک کئی شیو سینکوں کے ساتھ اپناکام جاری رکھوں گا جب تک مکمل انصاف نہیں ہوجاتا او رپارٹی اپنی ماضی کی شان کو دوبارہ حاصل کرلیتی ہے“۔


ممبئی۔ شیو سینا یو بی ٹی کو ایک بڑا جھٹکا لگا‘ پارٹی لیڈر سبھاش دیسائی کا بیٹا بھوشن دیسائی چیف منسٹر یکناتھ شنڈے کی قیادت والی شیو سینا میں شامل ہوگیاہے۔

پچھلے پانچ دہوں سے متوفی بالا صاحب ٹھاکرے اور ان کے بیٹے سابق چیف منسٹر ادھو ٹھاکرے اور اس فیملی کے ساتھ پانچ دہائیوں ایک قریبی رہنے والے دیسائی کے اس کے فوری بعد مذکورہ شیو سینا میں اپنے بیٹے کی شمولیت پر شدید ناراضگی کا اظہار کیا اور پرزورانداز میں کہاکہ کیسے”وہ (بھوشن) کا سیاست او رشیو سینا سے کوئی لینا دینا نہیں ہے“۔

اس سے قبل کی مہا وکاس اگھاڑی حکومت جس کو 2022میں بغاوت کے بعد شنڈے نے گرا دیا تھا میں وزیر رہے دیسائی نے کہاکہ ”میرے لئے یہ بہت ہی درد بھری خبر ہے۔ وہ (بھوشن) کسی بھی سیاسی جماعت میں شمولیت اختیار کرلے شیو سینا یو بی ٹی پر اس کا کوئی اثر نہیں پڑیگا۔

میری’ماتوشری‘ سے وفاداری متزلزل نہیں ہوگی۔ اس عمر میں اس سے زیادہ میں کچھ نہیں کہوں گا کہ میں اس وقت تک کئی شیو سینکوں کے ساتھ اپناکام جاری رکھوں گا جب تک مکمل انصاف نہیں ہوجاتا او رپارٹی اپنی ماضی کی شان کو دوبارہ حاصل کرلیتی ہے“۔

بھوشن دیسائی کا پارٹی میں شنڈے اورسینا کے دیگر لیڈران نے استقبال کیا۔سینا میں ان کی شمولیت کے متعلق بھوشن دیسائی نے میڈیا کے نمائندوں کوبتایاکہ وہ ”چیف منسٹر شنڈے کے کام کے انداز کارکردگی سے متاثر ہوئے ہیں“ او ردعوی کیاکہ اپنے والد سے تبادلہ خیال کے بعد ہی انہوں نے مذکورہ پارٹی میں شمولیت کافیصلہ کیاہے۔

انہوں نے کہاکہ ”میں نے شیو سینا پارٹی میں شمولیت کا ذہن بنایا تھا جو ہندو ہردیا سمراٹ بالا صاحب ٹھاکرے کے نظریات پر چل رہی ہے‘ پارٹی جو بھی ذمہ داری مجھے دیگے اس پر میں عمل کروں گا“۔

شنڈے اور دیگرقائدین نے بھوشن دیسائی کے اس اقدام کی ستائش کی اور انہیں شیو سینا میں داخلہ کے لئے دیگر علامتوں کے ساتھ پارٹی پرچم بھی تھمایا ہے۔