کانگریس جنرل سکریٹری جئے رام رمیش نے الزام لگایاہے کہ وزیراعظم کا 14اگست کو ”تقسیم کے ہولناک یاد گار دن“ کے طور پر منانے کا اصل ارادہ ہے۔
نئی دہلی۔ مذکورہ کانگریس نے اتوار کے روز بی جے پی پر سیاسی اہداف کے لئے تقسیم ہند کے سانحہ کا ”استعمال“ کرنے کا الزام لگایاہے۔کانگریس جنرل سکریٹری جئے رام رمیش نے الزام لگایاہے کہ وزیراعظم کا 14اگست کو ”تقسیم کے ہولناک یاد گار دن“ کے طور پر منانے کا اصل ارادہ ہے‘ جو ایک حقیقی تاریخی صدمہ ہے جو موجودہ سیاسی لڑائی کے لئے چارہ کاکام کریگا۔
لاکھوں لوگوں کی جانیں چلے گئیں اور وہ بچھڑ گئے۔ ان کی قربانیوں کوفراموش یا غیر اہم نہیں بنانا چاہئے۔ جئے رام دراصل وزیراعظم کے اس ٹوئٹ کا جواب دے رہے تھے جس میں انہوں نے کہا ہے کہ ”آج تقسیم ہندو کے ہولناک دن کی یاد ہے۔
میں ان تمام کو خراج عقیدت پیش کرتاہوں جنھو ں نے تقسیم ہند کے وقت اپنی جانیں گنوائی ہیں‘ میں اپنی تاریخ کے سب سے بڑے سانحہ کے دوران جنھوں نے صبر وتحمل کا مظاہرہ کیاہے ان کی ستائش کرتاہوں“۔رمیش نے کہاکہ تقسیم کے سانحہ کو نفرت او رتعصب کو ہوا دینے کے لئے غلط استعمال نہیں کیاجاسکتا ہے۔
انہوں نے کہاکہ ”ساورکر نے دو قومی نظریہ کو پروان چڑھایا اورجناح نے اس کو عملی جامعہ پہنایا۔ سردار پٹیل نے لکھا ہے کہ ”میں نے محسوس کیاکہ اگر تقسیم کو تسلیم نہیں کیاجاتاو ہندوستان کئی تکڑوں میں تقسیم ہوجاتا اورمکمل طور سے تباہی کے دہانے پر چلاجاتا تھا‘۔
انہو ں نے مزیدکہاکہ ”کیا وزیراعظم جن سنگھ کے بانی شیام پرسا د مکھرجی کو بھی یاد کریں گے جنھوں نے شرت چندرا بوس کی خواہش کے خلاف جاکر بنگال کی تقسیم کی حمایت کی تھی او رجو آزاد ہندوستان کی کابینہ میں اسوقت بیٹھے تھے جب تقسیم کے المناک نتائج واضح ہورہے تھے“۔
کانگریس نے الزا م لگایاہے کہ ”جدید دورکے ساورکر او رجناح تقسیم کرنے کی اپنی کوشش کوجاری رکھے ہوئے ہیں۔
انڈین نیشنل کانگریس گاندھی نہرو‘ پٹیل اوربہت سے دوسروں کی وارثت کو برقرار رکھے گی جو قوم کو متحد کرنے کی اپنی کوششوں میں انتھک محنت کررہے ہیں۔ نفرت کی سیاست کو شکست ہوگی“