شاہجہاں پور۔ اترپردیش پولیس کی ایس ائی ٹی اس عصمت ریزی کے معاملے کی جانچ کررہی ہے جس میں سابق مرکزی وزیر اوربی جے پی لیڈر چنمایاں نند ملوث ہیں جس کومتاثرہ کے گھر والو ں کی جانب سے ”پریشان کن او رتھکا دینے والا“ قراردیاجارہا ہے۔
متاثرہ کے گھر والوں کا الزام ہے پولیس ان کے ساتھ ”خاطیوں“ جیسا سلوک کررہی ہے وہیں حقیقی ملزم اب تک اسپیشل انوسٹی گیشن کے سامنے پیش نہیں ہوا ہے۔
ان سب کے درمیان مذکورہ شخص کو دعوی کررہا ہے وہ متاثرہ کا بھائی ہے نے پیرکے روز ایس ائی ٹی کے حوالے ایک پین ڈرائیو کی ہے۔
مذکورہ متاثر اور اسکے بھائی نے دعوی کیاہے کہ اگر ایس ائی ٹی انصاف پسندی کے ساتھ تحقیقات کرے گی تو اس پین ڈرائیو چینمایاں نند کے خلاف اہم ثبوت پیش ہوگا۔
متاثرہ کے بھائی کے مطابق مذکورہ پین ڈرائیومیں ایک ویڈیو ہے جو بی جے پی لیڈر کے ”حقیقی چہرہ“ کو بے نقاب کرنے کے لئے کافی ہے۔
ایس ائی ٹی کی جانب سے مذکورہ نوجوان کی طویل وقت تک تفتیش کی وجہہ سے متاثرہ کی فیملی کا یہ کہنا ہے کہ انہیں تحقیقات پر پہلے سے شبہ ہے۔
اب یہ سب پولیس پر ہے وہ پین ڈرائیو سے کیاچیز برآمدکرتے ہیں۔ پیر کے روز متاثرہ نے اپنے بیان میں کہاتھا کہ کالج ہاسٹل روٹ میں اس کے پاس اور کئی شواہد موجود ہیں۔
اب سوال یہ پیدا ہوتا ہے کہ متاثرہ مبینہ بھائی سنجے نے جب ایس ائی ٹی کو ”اہم ثبوت“ پیش کیاہے تو ہوسٹل روم میں ”مزیدمضبوط“ کیاہوسکتا ہے؟۔
درایں اثناء ایس ائی ٹی نے منگل کے روز ہاسٹل روم تک رسائی کی۔
تاہم ڈی جی پی یو پی پولیس او پی سنگھ اور ایس ائی ٹی سربراہ نوین اروڑہ روم سے حاصل ہونے والے اشیاء کے متعلق خاموشی اختیار کئے ہوئے ہیں۔
ذرائع کے مطابق الہ آباد ہائی کورٹ کی مانٹرینگ بنچ نے منگل کے روز ایس ائی ٹی کو سمن جاری کیاہے۔
لہذا بہت ممکن ہے کہ تحقیقاتی ٹیم ہوسکتا ہے کہ متاثرہ کی شکایت کی نقل اور پین ڈرائیو بنچ کے حوالے کردے گی۔
متاثرہ کی فیملی کے ایک قریبی ذرائع نے بتایاکہ ایس ائی ٹی جو کچھ بھی شواہد جمع کرے گا جو وہ چاہتے ہیں وہ ثبوت پین ڈرائیو میں ہے جو تمام چیز کی وضاحت کیلئے کافی ہے