کشمیر یونیورسٹی میں جاری کتاب میلہ میں عوام کی غیرمعمولی دلچسپی، ڈاکٹر فاروق عبداللہ نے بھی دورہ کیا۔

,

   

سری نگر: کشمیر کے وسیع و عریض کیمپس میں جاری ۳۲/ واں کل ہند اردو کتاب میلہ کامیابی کے ساتھ رواں دواں ہے۔ اردو کتابو ں کے اسٹالس پر لوگوں بالخصوص نوجوان طلبہ کی بھاری تعداد دیکھی جارہی ہے۔ یہ اردو کتاب میلہ قومی کونسل برائے فروغ اردو زبان کے زیر اہتمام او رکشمیر یونیورسٹی کے اشتراک سے منعقد کیا جارہا ہے۔ یہ میلہ ۵۱/ جون سے شروع ہوا ہے اور ۳۲/ جون تک جاری رہے گا۔ اس میلہ میں نیشنل کانفرنس کے صدر ڈاکٹر فاروق عبداللہ نے بھی دورہ کیا۔ میلہ آئے لوگوں سے بات کی ہے۔ ہندوستان کے مختلف ریاستوں سے تعلق رکھنے والے ناشرین نے اس میلہ میں اپنی اپنی کتابیں سجائی ہیں۔ ان ناشرین کا کہنا ہے کہ کتاب میلہ میں کشمیر ی عوام دلچسپی سے حصہ لے رہے ہیں۔

یہ خوش آئند بات ہے کہ طلبہ کتابیں خرید کر لیجارہے ہیں۔ ملی پبلیکیشنز نئی دہلی کے محمد راشد خاں نے اخباری نمائندوں سے بات کرتے ہوئے کہا کہ لوگ بڑی تعداد میں یہاں آرہے ہیں اور اپنی پسند کی کتابیں خرید رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ یہاں لوگوں کی ایک اچھی با ت یہ ہے کہ یہاں کے لوگوں میں کتب بینی کا شوق دیکھا جارہا ہے۔ قومی اردو کونسل کے محقق ایس ایم خرم نے بتایا کہ وادی کشمیر میں لوگ اردو کتاب میں میلہ میں غیر معمولی حصہ لے رہے ہیں یہ ارد و کیلئے مستقبل میں سود مند ثابت ہوسکتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ پہلے یہ اندیشہ ظاہر کیا جارہا تھا کہ یونیورسٹی شہر سے دور ہے شائد کتابو ں کے شوقین یہاں پہنچ نہ پائیں گے۔

لیکن اس کے برعکس کشمیری لوگ بالخصوص طلبہ او رکتب بینی کے شوقین یہاں جو شوق او رذوق سے آرہے ہیں وہ قابل تعریف ہے۔ ایس ایم خرم نے بتایاکہ کل ان کی ایک صاحب سے ملاقات ہوئی جنہوں نے ایک لاکھ روپے کی کتابیں خرید کر لے گئے ہیں۔

YouTube video