ہریانہ میں کسان احتجاج کے دوران بی جے پی ایم پی کی کار کے شیشوں کو توڑا گیا

,

   

چندی گڑھ۔ ہریانہ کے ضلع ہسار میں دورے کے پیش نظر کسانوں کے احتجاج کے دوران مبینہ طور سے کار پر بعض شرپسندوں کی جانب سے لاٹھیاں پھینکنے کے بعد بی جے پی کے رکن پارلیمنٹ رام چندر جانگرکی کار کہ شیشے تباہ ہوگئے ہیں۔ تاہم اس واقعہ میں کسی کو کوئی نقصان نہیں ہوا ہے جس کو مذکورہ منسٹر نے ”واضح قتل کی کوشش“ قراردیا ہے۔

پچھلے سال کارگرد ہونے والے مرکز کے تین زراعی قوانین کے خلاف احتجاج کررہے کسان ہریانہ میں برسراقتدار بی جے پی او رجاننائک جنتا پارٹیکے قائدین کے پروگراموں کی مخالفت کررہے ہیں۔

پولیس کے بموجب نارناؤند کے ہسار کے راستے میں جانگرا کا راستہ سیاہ پرچم تھامے احتجاجیوں کے گروپ نے روک لیا تھا۔ پولیس کا کہنا ہے کہ بعد میں سڑک کا راستہ صاف کرکے راجیہ سبھا ایم پی کو آگے جانے دیا ت۔ جانگرا نے کہاکہ پولیس عہدیداروں نے انہیں جانکاری دی ہے کہ واقعہ کے ضمن میں دو لوگوں کی گرفتاری عمل میں لائی گئی ہے۔

جانگرا نے رپورٹرس کو بتایاکہ ”پروگرام کے انعقاد کے بعد میں دوسری تقریب میں شرکت کے لئے جارہاتھا اس وقت بعض شر پسندوں نے میری کار پرلاٹھیاں پھینکی‘ جس کی وجہہ سے نقصان ہوا ہے۔

کوئی زخمی نہیں ہوا ہے“۔ وہ کار کی عقب سیٹ پر بیٹھے تھے۔مذکورہ ایم پی نے کہاکہ ”میں نے واقعہ کے ضمن میں ہریانہ ڈی جی پی سے بات کی ہے۔ میں قانون کے تحت خاطیوں کے خلاف سخت کاروائی کی مانگ کی ہے۔

واضح طو رسے یہ ایک اقدام قتل ہے“۔جانگرا نے کہاکہ ”نروانا اور اوچانا میں دو اور پروگراموں میں شرکت کے لئے مجھے جاناتھا۔ کیونکہ میری کار کو نقصان ہوا ہے‘ میں نے دورہ منسوخ کردیا“۔انہوں نے پوچھا ”میں ایک سماجی تقریب میں جارہا تھا۔

وہ سیاسی تقریب نہیں تھی۔ کیا وہ (کسان) سماجی تقاریب کی بھی مخالفت کررہے ہیں“۔پچھلے ایک سال سے زائد عرصہ سے دہلی کی مختلف سرحدوں پر مرکزی حکومت کے لائے گئے نئے زراعی قوانین کے خلاف کسان احتجاج کررہے ہیں۔

حکومت اورکسانوں کے درمیان میں 11دور کی بات چیت ہوئی ہے مگر اس کاکوئی نتیجہ نہیں نکلا ہے۔