ہندوستان‘ پاکستان کے مابین مذاکرات کے لئے انٹونیو گیوٹریس پرامید

,

   

اقوام متحدہ۔پچھلے ہفتہ جنرل اسمبلی میں ہندوستان او رپاکستان کے درمیان سخت بیان بازیوں کے باوجود اقوام متحدہ سکریٹری جنرل انٹونیو گیوٹریس ان کے درمیان بات چیت کے امکانات کے لئے پرامید ہیں۔

روزانہ کی پریس تفصیلات میں ان سے سخت بیانات کے متعلق پوچھنے پر انہوں نے کہاکہ ”ہم نے وہ تبصرے سنے ہیں او رمیں سمجھتاہوں‘ لہجہ اور مذکورہ تبصروں کے مواد کے باوجود‘ ہم اس بات پر اب بھی پرامید ہیں کہ بات چیت ہوسکتی ہے‘ممکن ہے کہ وہ غیرمعروف مقام پر ہوجائے۔

پاکستان کے وزیراعظم عمران خان نے ہندوستان پر شدید لفظی حملہ جمعہ کے روز کئے اور خاص طور سے بی جے پی اور آر ایس ایس کو نشانہ بنایاہے۔

اس کا جواب دیتے ہوئے ہندوستان کے یواین مشن کے پہلے سکریٹری سنہا دوبے نے دیتے ہوئے پاکستان کے دہشت گردی کے ریکارڈ کا حوالہ دیا اور کہاکہ ”یہ ایک آتش پرست کے طور خود کو جنگجو کی طرح پیش کررہا ہے“۔

انہوں نے کہاکہ ”یہ ایک ملک ہے جو عالمی طور پر تسلیم کیاگیاہے ریاستی پالیسی کے معاملہ میں دہشت گردوں کو تربیت دینے‘ حمایت کرنے اور مصلح کرنے کے لئے کھلی طور پر پہنچانا جاتا ہے۔

ان کے پاس اقوام متحدہ کے ممنوعہ دہشت گردوں کی ایک بڑی فہرست کی میزبانی کاریکارڈ ہے“۔

آزادی کی جنگ سے قبل پاکستان کی جانب سے بنگلہ دیش میں جنگ کے دوران کم ازکم 300,000لوگوں کی نسل کشی کی طرف بھی توجہہ مبذول کروائی ہے۔

بات چیت کے لئے منظرنامہ پیش کرتے ہوئے دوبئے نے کہاکہ ”ہماری خواہش ہمارے تمام پڑوسی ممالک بشمول پاکستان کے ہم عام تعلقات چاہتے ہیں۔

تاہم یہ پاکستان پر منحصر ہے کہ وہ ایک ماحول پیدا کرے جس کے ذریعہ اس پربھروسہ کیاجاسکے“۔

اگلے روز بات کرتے ہوئے وزیراعظم نریندر مودی نے راست طور پر پاکستان کو اپنے خطاب میں شامل نہیں کیا مگر عام بات کے ذریعہ دہشت گردی کے خطرے پر زور بات کی ہے‘ جو یقینی طور پر دہشت گردی کے اسلامی آبادکی سرپرستی کا حوالہ تھا۔