آر ایس ایس سربراہ کے ریمارکس پر اویسی نے کہاکہ ”مسلمان سب سے زیادہ کنڈوم کا استعمال کرتے ہیں‘ آبادی گھٹی ہے“

,

   

اکٹوبر5کے روز سالانہ دسہرہ تقریب کی افتتاح سے خطاب کرتے ہوئے آر ایس ایس سربراہ نے مساوی آبادی پالیسی کو لاگو کرنے پر زوردیاتھا۔
حیدرآباد۔ اے ائی ایم ائی ام سربراہ اسدالدین اویسی نے یہ کہتے ہوئے کہ مانع حمل ادویات کا مسلمان زیادہ استعمال کرتے ہیں آر ایس ایس سربراہ موہن بھگوت سے کہاکہ وہ ”پریشان نہ ہوں“ کیونکہ مسلمانوں کی آبادی میں ”کم ہورہی ہے“۔

اویسی کا یہ ریمارکس ایک ایسے وقت میں آیاہے جب کچھ دن قبل بھگوت نے موثر آبادی پالیسی کو یقینی بناتے ہوئے آبادی پر کنٹرول کی بات کہی تھی جوبوجھ نے بنے بلکہ اسکو وسائل کے طور پر استعمال کیاجاسکے۔ اویسی نے کہاکہ ”گھبراؤ مت۔ مسلمانوں کی آبادی بڑھی نہیں ہے۔ اس میں گرواٹ ائی ہے۔

کون سب سے زیادہ کنڈوم استعمال کرتے ہیں؟ وہ ہم ہیں۔ موہن بھگوات اس پر کچھ نہیں بولیں گے“۔

اکٹوبر5کے روز سالانہ دسہرہ تقریب کی افتتاح سے خطاب کرتے ہوئے آر ایس ایس سربراہ نے مساوی آبادی پالیسی کو لاگو کرنے پر زوردیاتھا۔انہوں نے کہاتھا کہ ”آبادی پر قابو اورمذہبی بنیاد پر آبادی میں مساوات ایک اہم موضوع ہے جس کو زیادہ وقت تک نظر انداز نہیں کیاجاسکتا ہے۔

لہذا ایک موثر آبادی پالیسی لائی جانی چاہئے جو سب کے لئے مساوی لاگو رہے۔تب ہی آبادی کنٹرول سے متعلق قوانین کے نتائج برآمدہوں گے“۔ اویسی نے حالیہ ویڈیو پر بھی شدید برہمی کا اظہار کیاجو وائیرل ہوئے جس میں سڑکوں پر عہدیداروں کے ہاتھوں مسلمانوں کے پیٹائی ہوتے دیکھا یاگیاہے۔

انہوں نے مزیدکہاکہ ”آپ انہیں پولیس اسٹیشن لے جاسکتے تھے۔ لیکن آپ نے انہیں بے عزت کرنے کا فیصلہ کیااور انہیں براہ راست سڑکوں پر پیٹا۔ اس ملک میں جہاں 133کروڑ لوگ ہیں جس کا 30فیصد مسلمانوں کی آبادی پر مشتمل ہے‘ وہاں پر ایک مسلم کی عزت گلی کے کتے سے بھی کم ہے“۔

اکٹوبر5کے روز سالانہ دسہرہ تقریب کی افتتاح سے خطاب کرتے ہوئے آر ایس ایس سربراہ نے مساوی آبادی پالیسی کو لاگو کرنے پر زوردیاتھا۔بھگوت نے خواتین کو بھی مساوی حق فراہم کرنے کی وکالت کی تھی۔