آر ٹی سی ملازمین کی تائید میں تلنگانہ بند صد فیصد کامیاب

,

   

آندھرائی بسیں بھی روک دی گئیں ، گرفتاریوں کی شدید مذمت ، حکومت پر آمرانہ طرز عمل کا الزام ، سیاسی جماعتوں اور تنظیموں سے آر ٹی سی جے اے سی کنوینر کا اظہار تشکر
حیدرآباد ۔ 19 ۔ اکٹوبر : ( سیاست نیوز) : ریاست تلنگانہ میں اپنے مسائل کی عاجلانہ یکسوئی کے مطالبہ پر تلنگانہ اسٹیٹ روڈ ٹرانسپورٹ کارپوریشن ملازمین کی جاری غیر معینہ مدت کی بس ہڑتال کی تائید میں آج منظم کردہ ’ ریاست تلنگانہ بند ‘ کے صد فیصد کامیاب ہونے کا تلنگانہ آر ٹی سی ملازمین یونینوں پر مشتمل جوائنٹ ایکشن کمیٹی نے ادعا کیا اور صد فیصد تلنگانہ بند کو کامیاب بنانے والے تمام سیاسی جماعتوں ، طلباء تنظیموں ، عوامی تنظیموں اور دیگر تمام شعبہ جات سے ٹی ایس آر ٹی سی جوائنٹ ایکشن کمیٹی نے اظہار تشکر کیا ۔ علاوہ ازیں ٹی ایس آر ٹی سی نے ساتھ ہی ساتھ جمہوری و منصفانہ اور پرامن انداز میں احتجاج کرنے والے قائدین کو غیر قانونی طور پر گرفتار کر کے پولیس اسٹیشنوں میں بٹھائے رکھنے کے واقعات کی بھی سخت مذمت کی ۔ تلنگانہ اسٹیٹ روڈ ٹرانسپورٹ کارپوریشن ملازمین یونینوں کی جوائنٹ ایکشن کمیٹی کنوینر مسٹر اشوادھاما ریڈی نے یہ بات کہی اور بتایا کہ پرامن احتجاج کرنے والے قائدین کو گرفتار کرنے کے دوران سخت رویہ اختیار کرنا اور ظلم و زیادتیاں کرنا کوئی مناسب بات نہیں ہے ۔ لہذا گرفتار کیے گئے تمام قائدین و کارکنوں وغیرہ کو غیر مشروط طور پر رہا کرنے کا مسٹر اشوادھاما ریڈی نے پولیس عہدیداروں سے پر زور مطالبہ کیا ۔ انہوں نے ریاستی حکومت کے غیر جمہوری طرز عمل و آمرانہ طرز کو سخت تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ درحقیقت ریاست تلنگانہ بند کی اپیل پر ریاست میں کہیں پر تشدد واقعات پیش آنے کے ڈر سے حکومت خوف زدہ ہوگئی تھی ۔ جس کی وجہ سے ہی پولیس کے ذریعہ کئی اہم قائدین کو اپنے گھروں سے باہر آکر احتجاج میں شدت پیدا کرنے سے روکنے کے لیے قبل از وقت ہی متعدد سیاسی قائدین کو گھروں پر ہی نظر بند کردیا گیا ۔

بتایا جاتا ہے کہ مسرس بی لکشمیا ، وی ہنمنت راؤ ، مدھو گوڑ یشکی ، کے سری سیلم گوڑ و دیگر کئی قائدین کو گھروں پر ہی نظر بند کردیا ۔ علاوہ ازیں پرامن احتجاج میں حصہ لیتے ہوئے تلنگانہ بند کو کامیاب بنانے کی کوشش کرنے والے تلگو دیشم پارٹی کے سینکڑوں قائدین و کارکنوں بشمول مسرس ایل رمنا صدر تلنگانہ ریاستی تلگو دیشم پارٹی اور آر چندر شیکھر ریڈی رکن پولیٹ بیورو ، تلگو دیشم پارٹی کو جوبلی بس اسٹیشن کے پاس گرفتار کر کے انہیں لالہ پیٹ پولیس اسٹیشن منتقل کردیا گیا ۔ علاوہ ازیں صدر تلنگانہ جنا سمیتی پروفیسر ایم کودنڈا رام کو بھی جے بی ایس کے پاس پولیس نے ان کے حامیوں کے ہمراہ گرفتار کرلیا ۔ مسٹر اشوادھاما ریڈی نے کہا کہ سی پی آئی قائدین مسرس سی ایچ وینکٹ ریڈی ، سید عزیز پاشاہ و دیگر قائدین کو ریاستی سی پی آئی آفس سے گرفتار کرلیا گیا ۔ جب کہ سکریٹری ریاستی سی پی آئی ایم تلنگانہ مسٹر ٹی ویرا بھدرم کو آر ٹی سی چوراہے کے پاس احتجاج میں حصہ لینے کے دوران گرفتار کرلیا گیا ۔ علاوہ ازیں مہاتما گاندھی بس اسٹیشن ( ایم جی بی ایس ) گولی گوڑہ کے پاس احتجاج میں حصہ لینے والے ٹی ایس آر سی جوائنٹ ایکشن کمیٹی کے قائدین بشمول مسٹر ہنمنتو کو گرفتار کرلیا گیا ۔ جوائنٹ ایکشن کمیٹی قائدین نے پولیس پر حکومت کی ایماء پر پرامن احتجاج منظم کرنے والے قائدین کے ساتھ انتہائی ظالمانہ رویہ اختیار کر کے من مانی انداز میں گرفتار کر کے پولیس اسٹیشنوں کو منتقل کیا ۔ ان قائدین نے پولیس سے استفسار کیا کہ ہمیشہ پولیس فرینڈلی کا ادعا کرتی ہے لیکن گرفتاری کے دوران پولیس اپنی مکمل دشمنی کا مظاہرہ کرتے ہوئے اقدامات کرتی ہے ۔ مجموعی طور پر بند پرامن رہا ۔ اس طرح پولیس دوہرا معیار اختیار کرنے کی عادی ہوچکی ہے ۔ اسی دوران تلنگانہ اسٹیٹ روڈ ٹرانسپورٹ کارپوریشن ملازمین کی جاری غیر معینہ مدت کی بس ہڑتال کو کامیاب بنانے کے لیے منظم کردہ ریاست تلنگانہ بند کے پیش نظر آندھرا پردیش سے ریاست تلنگانہ کو چلائی جانے والی اے پی ایس آر ٹی سی کی تمام تر بسوں کو روک دیا گیا بلکہ آندھرا پردیش اسٹیٹ روڈ ٹرانسپورٹ کارپوریشن عہدیداروں نے اپنی بسوں کو روانہ کرنے سے گریز کیا ۔ جب کہ وجئے واڑہ ، بھدرا چلم اور حیدرآباد ۔ بھدرا چلم چلائی جانے والی بسیں بھی نہ چلائی جانے کے باعث کافی مشکلات سے مسافروں کو دوچار ہونا پڑا ۔ بتایا جاتا ہے کہ آج صبح کی اولین ساعتوں سے ہی ریاست تلنگانہ کو جانے والی تمام بسوں کو روکدینے کا ڈپٹی چیف منسٹر ٹرافک منیجر ( ڈی سی ٹی ایم ) مسٹر مورتی نے اپنے تمام ماتحت عہدیداروں کو ضروری ہدایات دی تھیں ۔ کیوں کہ ریاست تلنگانہ بند کی قبل از وقت اطلاع کے باعث آندھرائی علاقہ سے تلنگانہ کا سفر کرنے والے مسافرین کی تعداد میں کافی حد تک کمی دکھائی دے رہی تھی اور بالخصوص کسی پر تشدد واقعات کے پیش آنے کے امکانات کو پیش نظر رکھتے ہوئے مسافرین نے اپنے دورے کو ملتوی کرلینے پر اولین ترجیح دی اور ساتھ ہی ساتھ آندھرا پردیش اسٹیٹ روڈ ٹرانسپورٹ کارپوریشن نے بھی بسوں وغیرہ کو مبینہ طور پر نقصانات وغیرہ کے پیش آنے کے لیے آندھرائی بسوں کو تلنگانہ روانہ کرنے سے گریز کیا ۔ مسٹر مورتی نے مزید بتایا کہ آخری ہفتہ ہونے اور آر ٹی سی بسوں کو روکدینے کی وجہ سے آندھراپردیش اسٹیٹ روڈ ٹرانسپورٹ کارپوریشن کی آمدنی کو بھی کافی حد تک نقصان پہونچا ۔۔